این اے 52 میں چوہدری نثار کے حامیوں میں شدید کشمکش جاری

وزیر داخلہ کے معاون خصوصی شیخ ساجد الرحمٰن نے پورے حلقے میں اپنی دھڑے بندی شروع کردی، اپنی ہی پارٹی میں منفی پراپیگنڈہ مہم کو بام عروج پر پہنچا دیا چوہدری نثار کے مزاج کو صرف میں سمجھ سکتا ہوں ،انکے گروپ میں وہی رہ سکتا ہے جس کو میں سرٹیفکیٹ جاری کروں گا، شیخ ساجد الرحمٰن کا قریبی ساتھیوں کو پیغام

پیر 22 مئی 2017 23:41

روات (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل مئی ء) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 52 میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے حامیوں میں شدید کشمکش جاری ہے، چوہدری نثار علی خان کے معاون خصوصی شیخ ساجد الرحمٰن نے پورے حلقے میں اپنی دھڑے بندی شروع کردی، چوہدری نثار کے دیرینہ ساتھیوں سے چھٹکارے کیلئے اپنی ہی پارٹی میں منفی پراپیگنڈہ مہم کو بام عروج پر پہنچا دیا۔

چوہدری نثار علی خان کے مزاج کو صرف میں سمجھ سکتا ہوں۔ چوہدری نثار کے گروپ میں وہی رہ سکتا ہے جس کو میں سرٹیفکیٹ جاری کروں گا۔ شیخ ساجد الرحمٰن نے اپنے قریبی ساتھیوں کو واضح پیغام دیدیا۔ وزیر داخلہ کیلئے صورتحال کنٹرول کرنا مشکل ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 52 میں وزیر داخلہ کیلئے عام انتخابات سے پہلے ہی کئی پریشانیاں پیدا ہوچکی ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے معاون خصوصی شیخ ساجد الرحمٰن آئندہ عام انتخابات سے پہلے پہلے حلقے میں موجود ایسے تمام پرانے مسلم لیگیوں سے جان چھڑانے کی کوشش کررہے ہیں جو ان کی حیثیت کو تسلیم نہیں کرتے اور کسی نہ کسی طرح چوہدری نثار علی خان سے اپنے کام نہ ہونے کا گلا بھی کردیتے ہیں۔ جبکہ مسلم لیگ کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ شیخ ساجد الرحمٰن صرف ان لوگوں کے کام میں دلچسپی لیتا ہے جو اس کی خوشامد کریں یا جن کے بارے میں اس کو یقین ہوکہ یہ میری ہر بات تسلیم کریں گے۔

حلقہ این اے 52 کے ووٹروں کو شیخ ساجد الرحمٰن سے یہ بھی شکوہ رہا ہے کہ نوکریاں صرف وہ اپنے لوگوں میں تقسیم کرتا ہے تو اس کو آئندہ کیلئے چوہدری نثار علی خان کے دربار میں آنے ہی نہیں دیتے۔ علاوہ ازیں شیخ ساجد الرحمٰن پر مسلم لیگی اکابرین کا یہ بھی الزام ہے کہ حلقے میں اپنے مخالفین کے خلاف انہوں نے پنجاب پولیس کا بے دریغ استعمال چوہدری نثار علی خان کے نام پر کیا اور زمینوں کے قبضے کیلئے بھی پنجاب پولیس کو چوہدری نثار علی خان کے نام پر استعمال کیا جارہا ہے۔

مقامی مسلم لیگیوں کا کہنا ہے کہ شیخ ساجد الرحمٰن نے حلقے کے تمام پٹواریوں کو چوہدری نثار علی خان کے نام پر اپنی انگلی سے باندھ رکھا ہے۔ شیخ ساجد زمینیں خرید کر کسی اور کو دیتے ہیں اور سارا منافع جیب میں ڈال کر بدنامی ساری چوہدری نثار علی خان کے کھاتے میں ڈال دیتے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار علی خان کے دست شفقت سے شیخ ساجد الرحمٰن نے کروڑوں روپے کمالیے ہیں اور اب ایم پی اے کا امیدوار بھی بننا چاہتا ہے۔

واضح رہے کہ شیخ ساجد الرحمن نے قریبی ساتھیوں کو کہہ دیا ہے کہ چوہدری نثار علی خان کے ساتھ اب وہی سیاست کرے گا جس کو کلیئرنس سرٹیفکیٹ میں جاری کروں گا۔ مجھ سے مخالفت کرنے والے کسی بھی شخص کی اب پارٹی کے اندر کوئی گنجائش نہیں ہے۔ دوسری طرف حلقہ این اے 52 میں پی ٹی آئی اے کے امیدوار غلام سرور خان نے طوفانی دورے شروع کر رکھے ہین اور وہ مسلم لیگی حامیوں کی اس اندرونی چپقلش سے بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ چوہدری نثار علی خان وزیر داخلہ ہونے کی وجہ سے ملک کے اہم ترین معاملات میں مصروف ہیں جبکہ حلقے میں ان کے ووٹروں کی تعداد تیزی سے کم ہورہی ہے۔

متعلقہ عنوان :