کمیشن نے مجھ سے بالکل نہیں پوچھا کہ دھرنے کے پیچھے فیض حمید تھے یا نہیں؟

بطور وزیراعظم قیاس آرائی نہیں کرسکتا تھا، میرے پاس کوئی ثبوت نہیں کہ دھرنا جنرل باجوہ یا فیض حمید کی ایماء پر ہوا تھا، دھرنا کمیشن اجازت دے تو سوالات جوابات پبلک کردیتا ہوں، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 17 اپریل 2024 23:05

کمیشن نے مجھ سے بالکل نہیں پوچھا کہ دھرنے کے پیچھے فیض حمید تھے یا نہیں؟
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔17 اپریل 2024ء) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کمیشن نے مجھ سے بالکل نہیں پوچھا کہ دھرنے کے پیچھے فیض حمید تھے یا نہیں؟ بطور وزیراعظم قیاس آرائی نہیں کرسکتا تھا، میرے پاس کوئی ثبوت نہیں کہ دھرنا جنرل باجوہ یا فیض حمید کی ایماء پر ہوا تھا، دھرنا کمیشن اجازت دے تو سوالات جوابات پبلک کردیتا ہوں۔

انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے فیض آباد دھرنا کمیشن کو بتایا کہ میں وزیراعظم تھا ایکشن لینا میری ذمہ داری تھی، آپ مجھے تحریری سوال دے دیں ، میں ان کے تحریری جواب جمع کرا دوں گا، مجھے تحریری سوالنامہ دیا گیا، مجھے نہیں یاد کہ اس میں پوچھا گیا ہو کہ دھرنے میں جنرل فیض یا ادارے ملوث تھے یا نہیں، مجھ سے جنرل فیض سے متعلق کوئی سوال نہیں پوچھا گیا،یقین کریں کہ 90 فیصد سوالات کا تعلق فیض آباد دھرنے سے نہیں تھا، یہ بات کمیشن نے اخذ کی ہے کہ دھرنے کے پیچھے جنرل باجوہ یا جنرل فیض کا کوئی کردار نہیں تھا، مجھ سے پوچھا گیا تو میں نے کہا میرے پاس کوئی ثبوت نہیں ، کمیشن میں قیاس آرائیوں پر بات نہیں ہوتی، اسی لئے کہتا ہوں کہ ٹروتھ کمیشن بنایا جائے تاکہ وہاں حقیقت سامنے آسکے، اگر کمیشن شاہد خاقان عباسی سے سوال کرتا تو میں قیاس آرائی کر دیتا لیکن بطور وزیراعظم میرے پاس کوئی ثبوت نہیں تھا کہ فلاں ملوث ہے۔

(جاری ہے)

کمیشن مجھے اگر دوبارہ بلاتا اور پوچھتا تو میں مزید چیزیں بتا دیتا۔ انہوں نے کہاکہ اگر آپ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے الیکشن میں دھاندلی کا پوچھیں گے تو وہ کیا کہیں گے؟ لیکن اگر مجھ سے پوچھیں گے تو میں کہوں گا یہ عوام کی نمائندہ حکومت نہیں ہے، میں تو یہ بات کرسکتا ہوں لیکن کیا نگران وزیراعظم یہ بات کرسکتا ہے کہ دھاندلی ہوئی؟ فیض آباد دھرنا کمیشن کو ہر طرح سے انکوائری کرنی چاہیے تھی، مجھے آج بھی سپریم کورٹ بلالے تو میں وہاں بتا دوں گا، میں اتنا کہوں گا کہ پنجاب حکومت اس دھرنے کو روکنے کیلئے وفاق کی کوئی مدد نہیں کی، وہ دھرنا فیض آباد آکر بیٹھ گیا، چوہدری نثار کے گھر حملہ ہوا، جلایا گیا، پنجاب پولیس کا کوئی اہلکار بھی نہیں وہاں گیا، پنجاب حکومت انتظامیہ مکمل طور پر ماڈل ٹاؤن واقعے کے دباؤ میں تھی، مفلوج تھی، پنجاب حکومت نے محفوظ طریقے سے دھرنا فیض آباد پہنچا دیا، ایکشن اس لئے نہیں لیا کہ کوئی نقصان نہ ہو۔