بھارت کی بری فوج کو جدید اور ہلکے ہتھیاروں کی کمی کا سامنا ہے،

معاملہ آرمی کمانڈرز کی گزشتہ کانفرنس میں بھی زیرغور آیا، بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ

پیر 16 اکتوبر 2017 13:02

نئی دہلی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل اکتوبر ء) بھارت کی بری فوج کو جدید اور ہلکے ہتھیاروں کی کمی کا سامنا ہے اور یہ معاملہ آرمی کمانڈرز کی گزشتہ ہفتے ہو نے والی کانفرنس میں بھی زیرغور آیا، بھارتی فوج کی بٹالینز کو ہلکے اسلحہ کی فراہمی کا منصوبہ تاخیر کا شکار ہورہا ہے۔ پیر کو بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت کی 12 لاکھ فوج کو آٹھ لاکھ 18ہزار 500 ’’نیو جنریشن رائفلز‘‘4 لاکھ 18 ہزار300 ہلکی خودکار رائفلوں، 43 ہزار 700 ہلکی مشین گنوں اور 5679 سنیپر رائفلز کی ضرورت ہے۔

فوج کو جدید اسلحے سے لیس کرنے کے منصوبہ میں ہونے والی تاخیر کا معاملہ بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت کی زیر صدارت آرمی کمانڈرز کانفرنس میں بھی زیربحث آیا۔

(جاری ہے)

بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ فوج کو جدید غیر ملکی اسلحہ سے لیس کرنے کا منصوبہ ایک دہائی قبل بنایا گیا تھا۔ جنرل بپن راوت نے فوجی کمانڈروں کو آگاہ کیا کہ ہماری ترجیح اس بات پر مرکوز رہنی چاہئے کہ ہمیں فوج میں کہاں سازوسامان ضرورت ہے اور اس میں توازن کو مدنظر رکھا جانا چاہئیے۔

ان ہتھیاروں میں بھارتی فضائیہ اور بحریہ کیلئے کچھ اسلحہ بھی شامل ہے۔ بھارت میں ملکی ٹیکنالوجی اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کے پروگرامز کی ناکامی کے بعد بھارت کو اب غیر ملکی کمپنیوں سے بڑے پیمانے پر اسلحہ خریدنا پڑے گا۔ بھارتی فوج نے کرپشن سیکنڈلز، غیر حقیقت پسندانہ تکنیکی ضروریات اور متعلقہ رائفلوں کی لیبر میں تبدیلی کے باعث گزشتہ سال ستمبر میں اپنی پرانی رائفلز کی جگہ نئی رائفلز کی خریداری کیلئے عالمی سطح پر کوششیں تیز کردی تھیں۔

متعلقہ عنوان :