اسرائیل کا دورہ کرنے والا وفد سرکاری نہیں تھا،

بحرین کی وضاحت این جی او کا 24 رکنی وفد اسلامی روا داری اور اسلامی امن کے پیغام کا پرچارکرنے اسرائیل گیاتھا،بیان

منگل 12 دسمبر 2017 15:37

منامہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 12 دسمبر 2017ء)بحرین نے واضح کیا ہے کہ جس وفد نے حال ہی میں اسرائیل کا دورہ کیا ہے وہ حکومت کا نمائندہ نہیں تھا۔ بعض لوگوں نے ’’ ھذہ ھی البحرین‘‘ کے نام سے ایک این جی او قائم کررکھی ہے اس میں بحرینی اور مقیم غیر ملکی شامل ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس کے ارکان کوئی بھی کام حکومت سے پوچھے بغیر کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

این جی او کا ایک 24 رکنی وفد گزشتہ دنوں اسرائیل چلا گیاتھا جہاں انہوں نے مختلف آسمانی مذاہب کے پیرو کاروں کے درمیان اسلامی روا داری اور اسلامی امن کے پیغام کا پرچار کیا۔ بحرینی وفد کے دورہ اسرائیل کی رپورٹیں اسرائیلی ، قطری اور ایرانی میڈیا نے نمایاں کرکے پیش کیں۔بحرین میں اس پر ہنگامہ ہوگیا۔ غم و غصہ کااظہار کیاگیا۔ ناقدین کا موقف یہ تھا جبکہ امریکی صدر نے القدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے القدس منتقل کرنے کا ہنگامہ خیز اعلان کیا ہوا ہے، ایسے عالم میں بحرینی وفد کو اسرائیل نہیں جانا چاہیئے تھا۔

متعلقہ عنوان :