اسلام آباد ہائی کورٹ کی کینٹین میں لگنے والی آگ سے متعلق کیفے ٹیریا کنٹریکٹر کا الزام

آگ شارٹ سرکٹ کے باعث نہیں بلکہ جان بوجھ کر لگائی گئی،ملک اختر

بدھ 21 مارچ 2018 22:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 21 مارچ 2018ء) اسلام آباد ہائی کورٹ کی کینٹین میں لگنے والی آگ سے متعلق کیفے ٹیریا کے کنٹریکٹر نے الزام عائد کیا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث نہیں بلکہ جان بوجھ کر لگائی گئی، ہائی کورٹ بار کے صدر نے میرے داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ساڑھے 3لاکھ روپے کے بل کلیئر نہیں کئے جا رہے۔

بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے کیفے ٹیریا کے کنٹریکٹر ملک اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیفے ٹیریا میں آگ شارٹ سرکٹ کے باعث نہیں لگی بار انتظامیہ کی جانب سے جان بوجھ کر آگ لگائی گئی ہے ہم ہائی کورٹ بار سے کوئی امداد نہیں مانگ رہے بلکہ کینٹین کے بقایاجات مانگ رہے ہیں۔ ساڑھے 3لاکھ روپے کے واجب الاداد بل کلیئر نہیں کئے جا رہے، ہائی کورٹ بار کے عہدیداران نہ بل دے رہے ہیں اور نہ ہی مذاکرات کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

آگ لگنے کے بعد ڈی سی نے ہائی کورٹ بار کو20 لاکھ روپے کا چیک دیا۔ ہمارے بچوں کا معاشی قتل عام کیا جا رہا ہے۔کنٹریکٹر نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان اور متعلقہ اداروں سے انصاف کی اپیل کرتا ہوں۔یہ کینٹین ہم نے 3سال ٹھیکے پر لی مگرابھی صرف 3ماہ ہوئے ہیں مجھے دھمکیاں دی گئیں کہ آپ کینٹین نہیں چلا سکتے اسکے باوجود کام جاری رکھا۔ مجھ سمیت کیفے ٹیریا کے تمام ملازمین بے روزگار ہو گئے ہیں۔ملک اخترنے مزید کہا کہ وکلا کے درمیان سیاسی اختلافات کے باعث مجھے دھمکیاں دی گئیں۔۔۔۔۔