چترال : دو مختلف واقعات میں کم عمر لڑکی اور 19سالہ لڑکے نے خود کشی کرلی

رواں ہفتے چترال میں خود کشی کرنے والوں کی تعداد تین ہوگئی ، اصل محرکات معلوم کرنے کے لئے ضابطہ فوجداری کے دفعہ 174کے تحت انکوائری شروع

بدھ 21 مارچ 2018 22:54

چترال (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 21 مارچ 2018ء) چترال کے دو مختلف واقعات میں ایک کم عمر لڑکی اور ایک 19سالہ لڑکے نے خودکشی کرلی جس کے ساتھ رواں ہفتے کے دوران چترال میں خودکشی کرنے والوں کی تعداد تین ہوگئی ۔ چترال پولیس کے مطابق خودکشی کا پہلا واقعہ بدھ کی صبح بونی میں پیش آیا جہاں طیبہ دختر سید غفار نے مبینہ طور پر دریا ئے چترال میں چھلانگ لگاکر اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا جس کی لاش جنالی کوچ کے قریب دریا سے نکال لیا گیا۔

سب ڈویژنل پولیس افیسر مستوج محمد زمان خان کے مطابق طیبہ (عمر 14سال ) نے اپنی سوتیلی ماں کی مبینہ بدسلوکی سے تنگ آکر چار دن پہلے گھر سے غائب ہوئی تھی جسے پولیس نے کوراغ گائوں میں ان کی ایک استانی کے گھر سے تلاش کرکے والدین کے حوالے کردیا تھا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھاکہ پوسٹ مارٹم کے بعد یہ معلوم ہوجائے گا کہ خود کشی سے پہلے ان پرکسی قسم کا تشدد کیا گیا تھا یا نہیں۔

اسی طرح خودکشی کا دوسرا واقعہ بدھ کے سہ پہر کو لاسپور ویلی کے بروک گائوں میں رونما ہواجہاں محمدحسین ولد زمرد خان نے بندوق سے فائر کرکے اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا ۔ خودکشی سے پہلے متوفیہ نے ویڈیو پیغام اپنی موبائل فون پر ریکارڈ کردیا جس میں وہ اپنی خود کشی کی وجہ ایف۔ اے سے آگے تعلیم نہ کرسکنا بتایا ہے جس کا سبب انہوں نے غربت کو قرار دیا ہے۔

ان کی عمر 20سال ہے۔ چترال پولیس دونوں واقعات میں موت کے اصل محرکات معلوم کرنے کے لئے ضابطہ فوجداری کے دفعہ 174کے تحت انکوائری شروع کردی ہے۔ یادرہے کہ گزشتہ چھ مہینوں کے اندر سب ڈویژن مستوج میں یہ آٹھارواںخودکشی کا واقعہ ہے ۔ جو پولیس میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس ناسور فعل کے رجحان کو روکنیکیلئے علاقے کے عوام بار بار مطا لبہ کررہے ہیں مگر نہ حکومت کچھ کررہی ہے اور نہ غیر سرکاری تنظیمیں اس کی طرف توجہ دے رہے ہیں ۔ جوکہ سب کیلئے ایک المیہ ہے ۔

متعلقہ عنوان :