وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس،سکیورٹی صورتحال کاجائزہ

کشمیریوں پربھارت اورفلسطینیوں پراسرائیلی مظالم کی سخت مذمت،فاٹا انضمام کی قانون سازی پراظہاراطمینان، وزارت داخلہ کی نئی ویزہ پالیسی پربریفنگ،کمیٹی کامئوثراورفعال سفارتکاری کی ضرورت پرزور، پاکستان امن واستحکام کیلئے سیاسی و سفارتی کوششیں جاری رکھےگا۔اعلامیہ اجلاس

منگل 29 مئی 2018 18:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 29 مئی 2018ء): وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ملکی سلامتی اور سرحدوں کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر رونما ہونے والی تبدیلیوں پربھی غور کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت وزیراعظم ہاؤس میں آج پھر قوم سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے۔

اجلاس میں وفاقی وزراء، چیفس آف جوائنٹ سٹاف کمیٹی جنرل زبیر حیات، مسلح افواج کے سربراہان ،سمیت  سیاسی و عسکری قیادت نے شرکت کی۔اجلاس میں ملک کی اندورنی و سرحدی سلامتی کی صورتحال پرغورکیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر رونما ہونے والی تبدیلیوں پرغور کیا گیا۔

(جاری ہے)

پاکستان امن واستحکام کیلئے سیاسی و سفارتی کوششیں جاری رکھے گا۔

قومی سلامتی کمیٹی نے مئوثر اور فعال سفارتکاری کی ضرورت پرزور دیا۔ اجلاس میں وزارت داخلہ نے قومی سلامتی کمیٹی کو نئی ویزہ پالیسی کے خدوخال پربریفنگ دی۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کی سخت مذمت کی گئی جبکہ پاکستان نے فلسطینی عوام کے کاز کی مکمل حمایت کرنے کا اعادہ بھی کیا۔ اجلاس میں بھارتی فورسزکی جانب سے کشمیریوں پرتشدد ومظالم کی بھی سخت مذمت کی گئی۔

شرکاء اجلاس نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کیلئے حمایت جاری رکھےگا۔ اسی طرح اجلاس میں فاٹا اصلاحات پر عمل درآمد کے امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کی قانون سازی پراظہاراطمینان کرتے ہوئے قرار دیا گیا کہ قومی دھارے میں شامل کرنے سے فاٹا کے عوام کی زندگیوں میں تبدیلی آئے گی۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں گلگت بلتستان آرڈر 2018ء سے وہاں کے عوام کی دیرینہ خواہشات کی تکمیل ہوگی۔ گلگت بلتستان آرڈر 2018ء ملک کے دیگر شہریوں کے برابرحقوق دے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے معاملے پرتفصیلی گفتگو ہوئی۔