سینیٹ کے بعد تھرپارکر کی ایک بیٹی نے قومی اسمبلی کا حصہ بننے کی ٹھان لی

تھرپارکر کی پہلی ہندو خاتون نے قومی اسمبلی کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروا دئیے

پیر 11 جون 2018 23:34

تھرپارکر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 11 جون 2018ء):سینیٹ کے بعد تھرپارکر کی ایک بیٹی نے سندھ اسمبلی کا حصہ بننے کی ٹھان لی۔ تھرپارکر کی پہلی ہندو خاتون نے سندھ اسمبلی کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروا دئیے۔تفصیلات کے مطابق 2018 کا سال الیکشن کا سال ہے اور سیاسی جماعتوں اور قومی اداروں کی جانب سے انتخابات کی بھرپور تیاریاں کی جا رہی ہیں ۔

پارٹیوں کی جانب سے ٹکٹ مل جانے کے بعد آج کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا آخری دن تھا جس کے بعد جانچ پڑتال کا مرحلہ شروع ہوگا۔اس حوالے سے بڑے بڑے سیاسی ناموں نے آج اپنے سیاسی اکھاڑے چن لئیے ہیں ۔یہ انتخابات اس لئیے بھی تاریخ ساز ہیں کہ ان انتخابات کے نتیجے میں مسلسل تیسری مرتبہ جمہوری حکومت اقتدار سنبھالے گی ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب یہ الیکشن سینیٹ الیکشن ہی کی طرح تھرپارکر کے لیے بھی تاریخی ہو گے کیوںکہ اس مرتبہ تھرپارکر کی ایک بیٹی نے سندھ اسمبلی کا حصہ بننے کی ٹھان لی۔

تھرپارکر کی پہلی ہندو خاتون نے سندھ اسمبلی کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروا دئیے۔سنیتا پی ایس 56 سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے لڑیں گی۔سنیتا کا کہنا ہے کہ میرا خواب تھا خواتین کو تعلیم، صحت سمیت دیگر حقوق ملیں، اسی لیے فیصلہ کیا کہ اسمبلی میں حقوق کے لیے آواز بلند کرونگی ۔ سنیتا پرمار نے حلقہ میں انتخابی مہم کا آغاز بھی کردیا۔ سنیتا نے کہا علاقائی نمائندے پینے کے پانی، تعلیم اور صحت کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

سنیتا بچوں کو پڑھانے کی شوقین ہیں گھر کے کام کاج بھی سرانجام دیتی ہیں۔اہل علاقہ سنیتا کے اس اقدام سے بہت خوش ہیں اور امید ظاہر کر رہے ہیں کہ سنیتا انتخاب جیت کر علاقے کے مسائل حل کروا سکے گی۔یاد رہے کہ اس سے پہلے سینیٹ الیکشن میں بھی تھرپاکر سے پہلی مرتبہ ایک خاتون کرشنا کماری سینیٹ الیکشن جیت کر سینیٹر بن چکی ہیں۔