بھارتی ہائی کورٹ نے خالصتان تحریک کی حمایت نا قابل معافی جرم قرار دے دی

فیس بک پر خالصتان کا مطالبہ کرنے، تشدد پر اکسانا غداری ہے، ایسے سنگین جرم کیلئے ضمانت نہیں دی جاسکتی، ہائی کورٹ نے 2برس سے جیل میں قید اروندر سنگھ کی درخواست ضمانت خارج کر دی

پیر 18 جون 2018 16:50

کھنہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 18 جون 2018ء)بھارت میں خالصتان تحریک کی حمایت جرم قرار دے دی گئی،فیس بک پر خالصتان کا مطالبہ کرنے اور تشدد پر اکسانا غداری کے زمرے میں آتا ہے، ایسے سنگین جرم کیلئے ضمانت نہیں دی جاسکتی،ہائی کورٹ نے 2برس سے جیل میں قید اروندر سنگھ کی درخواست ضمانت خارج کر دی۔بھارتی میڈیا کے مطابق فیس بک پر خالصتان کا مطالبہ کرنے اور تشدد پر اکسانا غداری کے زمرے میں آتا ہے۔

ایسے سنگین جرم کیلئے ضمانت نہیں دی جاسکتی۔ ہائیکورٹ نے 2برس سے جیل میں قید اروندر سنگھ جس نے فیس بک پر مٹھا سنگھ نام کی آئی ڈی بنائی تھی ضمانت دینے سے انکار کردیا۔ جج سدیپ اہلوالیہ کی بنچ نے اپنے فیصلے میں عرضی خارج کرتے ہوئے کہا کہ ملزم نے فیس بک پر کئی پوسٹ شیئر کئے ۔

(جاری ہے)

لوگوں کو تشدد پر اکسایا اور ملک کے مخالفین کی پوسٹ کو فارورڈکیا اور تائید کی۔

واضح ہو کہ سپریم کورٹ نے 1995کے فیصلے میں بلونت سنگھ کو بری کردیا تھا جس پر خالصتان زندہ باد ، راج کریگا خالصہ ، ہندوستان نو پنجاب وچوں کڈ کے چھڈان گے، وغیرہ نعرے لگانے پر غداری کے جرم کے زمرے سے خارج کرتے ہوئے بری کردیا تھا۔ اب اروند سنگھ کی طرف سے اسی کیس کا حوالے دیتے ہوئے ہائی کورٹ میں ضمانت کی عرضی داخل کی گئی تھی۔ کورٹ نے ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا کہ بلونت سنگھ کا کیس اس مقدمہ سے مطابقت نہیں رکھتا۔