Blood Pressure - Mutadad Amraz Ka Pesh Khema - Article No. 2379

Blood Pressure - Mutadad Amraz Ka Pesh Khema

بلڈ پریشر متعدد امراض کا پیش خیمہ - تحریر نمبر 2379

بلڈ پریشر کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے جو امراض قلب یا فالج وغیرہ کا خطرہ سنگین حد تک بڑھا دیتا ہے

پیر 21 فروری 2022

بلڈ پریشر کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے جو امراض قلب یا فالج وغیرہ کا خطرہ سنگین حد تک بڑھا دیتا ہے،مگر بات صرف اتنی ہی نہیں یہ جسم کو بتدریج مختلف امراض کا شکار کرکے بھی موت کی جانب لے جاتا ہے جبکہ دماغی شریان پھٹنے کا خطرہ تو ہوتا ہی ہے۔اس مرض میں صرف بلند فشار خون (ہائی بلڈ پریشر) ہی خطرناک ثابت نہیں ہوتا بلکہ اس کی شرح میں نمایاں کمی بھی جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے جبکہ ایسا ہونے کی صورت میں دماغی امراض جیسے الزائمر یا ڈیمنیشیا وغیرہ بھی شکار بنا سکتے ہیں۔
اگر کوئی فرد ذیابیطس کا شکار ہو تو ہائی بلڈ پریشر اس کے دل و خون کی شریانوں کو نقصان بھی پہنچا سکتا ہے عام طور پر 80mm/120 کو نارمل بلڈ پریشر سمجھا جاتا ہے جس میں اضافہ یا کمی دونوں صورتیں صحت کے لئے تباہ کن ثابت ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)


اکثر اس خاموش قاتل کا سبب بہت زیادہ غصے،بہت زیادہ نمک اور جسمانی کمزوری سمیت سکون آور ادویات وغیرہ سمجھی جاتی ہیں تاہم اس کی کچھ غیر معمولی اور انوکھی وجوہات بھی ہوتی ہیں جن سے اکثر لوگ واقف نہیں ہوتے جبکہ اس مرض پر قابو پانا بھی بہت زیادہ مشکل نہیں۔

درحقیقت طرز زندگی میں معمولی تبدیلی بھی اکثر زندگی بچانے کا باعث بن جاتی ہیں۔
ملک میں عوامی صحت سے متعلق ایک حالیہ سروے سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کی 52 فیصد آبادی ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے۔جس کا بڑا حصہ صوبہ پنجاب اور سندھ سے تعلق رکھتا ہے۔سروے میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا 2042 فیصد مریضوں کو معلوم ہی نہیں کہ وہ اس عارضے میں مبتلا ہیں۔
وہ اسے عام درد سر سمجھتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق صرف دس فیصد پاکستانی ایسے ہیں جن کو معلوم ہے کہ انھیں بلڈ پریشر کا مرض ہے لیکن اُن میں سے بھی 42 فیصد کوئی دوائی استعمال نہیں کرتے ہیں۔
سروے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مختلف بیماریوں کے اسباب میں تمباکو نوشی کا کردار 20 فیصد جبکہ 46 کی وجہ کسی قسم کی جسمانی ورزش نہ کرنا ہے۔نیز تحقیقی رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ کولڈ ڈرنکس کے استعمال سے لوگوں کے اندر ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ 26 سے 70 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق کولڈ ڈرنکس کے شیدائی نوجوانوں میں یہ خطرہ 87 فیصد تک ہوتا ہے جو آگے بڑھ کر ذیابیطس،امراض قلب اور فالج کی شکل میں بھی سامنے آ سکتا ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ میٹھے مشروبات کے استعمال سے جسم میں نائٹرک آکسائیڈ کی مقدار کم ہو جاتی ہے جس سے بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے۔

Browse More Blood Pressure