Dil Ki Bimariyon Ka Ehem Sabab High Blood Pressure - Article No. 2408

Dil Ki Bimariyon Ka Ehem Sabab High Blood Pressure

دل کی بیماریوں کا اہم سبب ہائی بلڈ پریشر - تحریر نمبر 2408

ہارٹ اٹیک سے کیسے بچا جائے

منگل 5 اپریل 2022

بلڈ پریشر کیا ہوتا ہے۔یہ خون میں پیدا ہونے والی دو قوتوں کا نتیجہ ہے۔ایک قوت دل پیدا کرتا ہے اور اس قوت کے ذریعہ دل خون کو شریانوں میں دھکیلتا ہے جس کا مقصد جسم میں خون کی گردش کا نظام جاری رکھنا ہوتا ہے جبکہ دوسری قوت خون کی شریانوں میں پیدا ہوتی ہے جو کہ خون کے بہاؤ میں مزاحمت پیدا کرتا ہے اور اس طرح سے قدرتی طور پر خون کی شریانوں میں خون کا دباؤ پیدا ہو جاتا ہے۔
اس خون کے دباؤ کو بلڈ پریشر کہتے ہیں۔
اگر یہ دباؤ زیادہ ہو تو طبی اصطلاح میں اسے ہائی بلڈ پریشر یا Hypertension کہتے ہیں۔ہائی بلڈ پریشر کی صورت میں دل کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے یعنی خون کو زیادہ زور سے پمپ کرنا پڑتا ہے تاکہ اس میں تنگ راستوں سے گزرنے کی قوت ہو۔دل سو سال سے زائد عمر تک موزوں رہ سکتا ہے مگر صرف اسی صورت میں جب اس پر غیر ضروری کام کا بوجھ نہ ڈالا جائے وگرنہ وہ قبل ازوقت کمزور ہونے لگتا ہے۔

(جاری ہے)


40 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کے لئے مشورہ
اچھے اور معیاری دل کے افعال کے لئے لازم ہے کہ ہم سب مناسب غذا،ورزش،سگریٹ نوشی اور ہر قسم کے منشیات سے اجتناب اور پُرسکون طرز حیات اختیار کریں۔دل و دماغ کی شریانوں کی صحت کا اہتمام کرنا ضروری ہوتا ہے۔
دل کا دورہ کیوں اور کیسے پڑتا ہے؟
اس کا ابتدائی سبب شریانوں کے اندر سختی کا پیدا ہونا ہے۔
اسی طرح شریانوں کے اندر خون کے بہاؤ کا راستہ اس قدر تنگ ہو جاتا ہے کہ دل کو اپنی ضرورت بھر خون نہیں ملتا چنانچہ وہ اس موٹر انجن کی طرح بمشکل چلتا ہے جسے اپنی ضرورت کے مطابق پیٹرول نہیں ملتا۔شریانوں کے اندر چکنے مادوں (کولیسٹرول) کا جمع ہونا ایک قدرتی امر ہے جس سے کم و بیش سبھی کو واسطہ پڑتا ہے۔کچھ عمر کے اثرات بھی رونما ہوتے ہیں لیکن اگر غذا متوازن ہو،ورزش کی عادت ہو اور سگریٹ نوشی کی عادت پختہ نہ ہو تو صورتحال کنٹرول ہو سکتی ہے۔
ان دونوں عوامل کی خرابی سے شریانوں کے اندر خون کے بہاؤ کا راستہ تنگ ہو سکتا ہے۔بدقسمتی سے برسوں تک غلط طرز زندگی کے اثرات ظاہر نہیں ہوتے مگر اچانک دل،دماغ،گردے اور آنتیں دل کی صورتحال کے رحم و کرم پر آ جاتے ہیں۔
آنتوں کی صحت کیسے بحال ہو گی؟
بہتر ہے کہ آپ کی غذا میں کولیسٹرول اور حیوانی ذرائع سے حاصل ہونے والی چربی کی مقدار زیادہ نہ ہو۔
آپ نظام ہاضمہ کی پرواہ کئے بغیر ہر چیز نہ کھاتے رہیں۔حسب خواہش کھانے سے حتی الامکان پرہیز کیا جائے۔آنتوں کو صاف اور آکسیجن ملنا ضروری ہے۔مچھلی اور سبزیوں کا استعمال کیا جانا درست ہے۔ذیابیطس،موٹاپا اور ذہنی دباؤ یہ تین عوامل ہماری زندگی کو بگاڑ کے رکھ سکتے ہیں۔کچھ احباب ایسے ہیں جنہیں کوئی کنٹرول نہیں کر سکتا مثلاً عمر کا بڑھنا اور اس کے اثرات،وراثت میں چلنے والی بیماریاں مرد ہونا خواتین کو مردوں کی نسبت ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

ایسے اسباب جن پر قابو پایا جا سکتا ہو
سگریٹ نوشی اگر آپ کرتے ہیں تو زندگی اور دل کی صحت کی خاطر اس عادت بد کو ترک کر سکتے ہیں۔
غذا میں آسانی سے نہ پگھلنے والی چکنائی (سیچوریٹڈ فیٹ) کا استعمال ترک کیا جا سکتا ہے۔
اگر معالج کولیسٹرول کی دوا تجویز کرے تو اس کا استعمال لازماً شروع کر دیا جائے۔
گاہے بہ گاہے بلڈ پریشر چیک کرانا ضروری ہے۔
سر درد اور بھاری پن کو ہلکا نہ لیں یہ کسی سبب سے ہوتا ہے۔
موٹاپا اگر ہو تو اس کے لئے واک،ایروبک ورزشیں،یوگا اور پرہیزی مگر صحت بخش غذا لینا معمول بنا لیں۔
مسائل اور ذہنی دباؤ ختم کرنے کی کوشش کریں۔کھیلوں اور بیرونی سرگرمیوں پر دھیان دیا جائے۔پکنک منائی جائے یا سال بھر کی محنت کے بعد کہیں سیر و تفریح کا لمبا پروگرام ترتیب دے سکتے ہیں۔دوست بنائیے،کتابیں پڑھیے اور زندگی کو سنگل ٹریک نہ رکھئے بلکہ زندگی کے تمام رنگوں سے لطف اُٹھائیے۔

Browse More Blood Pressure