Fish Mein Vitamin A,D Ke Alawa Aur Bhi Bahut Kuch - Article No. 2743

Fish Mein Vitamin A,D Ke Alawa Aur Bhi Bahut Kuch

مچھلی میں وٹامن A،D کے علاوہ اور بھی بہت کچھ - تحریر نمبر 2743

یہ ہے دل کی دوست غذا

جمعرات 13 جولائی 2023

حکیم راحت نسیم
مچھلی ہمیشہ سے انسان کی مرغوب غذا رہی ہے۔اس کا گوشت سفید،توانائی بخش اور زود ہضم ہوتا ہے۔مثال کے طور پر فاسفورس جسم کی نشوونما کے علاوہ دماغی توانائی اور ذہانیت بڑھاتا ہے۔اس کے علاوہ مچھلی کو وٹامن A اور D کا خزانہ کہا جاتا ہے۔یہ دونوں وٹامنز جلد،دانتوں اور ہڈیوں کے لئے مفید ہیں۔اس کے گوشت میں وٹامن B اور Niacin بکثرت ہوتے ہیں۔
یہ وٹامنز فائبر اور کاربوہائیڈریٹس کو ہضم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔اس کی بدولت اعصابی نظام کی خرابیاں اور کمزوریاں بھی دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔
مچھلی میں مختلف معدنیات مثلاً پوٹاشیم،فولاد اور آیوڈین ہوتے ہیں اور اس کے علاوہ یہ فلورائڈ کی قدرتی شکل ہے جو دانتوں کو مضبوط بناتا اور امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔

(جاری ہے)


تحقیق کاروں نے مچھلی کو دل و اعصاب کی دوست غذا قرار دیا ہے اور وہ اس طرح کہ اس کے گوشت میں مضرِ صحت کولیسٹرول نہیں ہوتا اور اگر اس کا تیل پیا جائے تو خون گاڑھا نہیں ہوتا۔

کولیسٹرول کی مقدار توازن پر آ جاتی ہے اور امراض قلب کے خطرات معدوم ہو جاتے ہیں۔بچوں میں نظام تنفس اور خون کی خرابیاں دور کرنے کے لئے Cod Liver کی گولیاں خاص کر موسم سرما میں استعمال کرائی جاتی ہیں تاکہ ان کے دماغ کے ٹشوز کی نشوونما بھی ہو اور انہیں آیوڈین کے علاوہ مختلف وٹامنز مل سکیں۔
اس سفید گوشت میں فیٹی ایسڈز پائے جاتے ہیں جو مچھلی کے علاوہ سویابین اور اس کے تیل میں مل سکتے ہیں تاہم آئرن،کیلشیم اور وٹامن B کے علاوہ آیوڈین مچھلی ہی کے ذریعے حاصل ہو سکتے ہیں۔

کم روغنی مچھلی کی افادیت
یہ کم روغنی ہو تب بھی غذائیت کے اجزاء یکساں پائے جاتے ہیں۔کم روغنی مچھلی کھانے سے بھی مضر صحت چکنائیاں کم ہوتی ہیں۔اس کے علاوہ اومیگا 3 چکنائی بھی اسی ذریعے سے حاصل ہوتی ہے۔چکنائی کی اس قسم سے قلب اور شریانوں میں موجود مضر صحت چکنائی تحلیل ہو جاتی اور خون رواں دواں ہو جاتا ہے۔عارضہ قلب کے امکانات بھی ختم ہو جاتے ہیں۔

مچھلی افسردگی دور کرتی ہے
یہ اس کی خاص افادیت ہے دراصل انسانی دماغ ایک روغنی عضو ہے۔پانی کے علاوہ اس کا بیشتر حصہ چکنائی پر مشتمل ہے جو چکنائی ہم کھاتے ہیں وہ ہمارے مزاج کے مطابق کام کرتی ہے۔افسردہ مزاج افراد میں اومیگا 3 چکنائی کم ہوتی ہے۔یہ چکنائی مچھلی میں زیادہ پائی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ مچھلی کھانے والے افراد افسردگی کا شکار کم ہوتے ہیں اور سن رسیدگی کا عمل سست ہو جاتا ہے۔
اس کے علاوہ سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کے پھیپھڑوں میں تمباکو سے ہونے والی سوزش بھی کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
مچھلی کی 85 گرام مقدار میں درج ذیل اجزاء ہوتے ہیں
کاربوہائیڈریٹس 17 گرام
چکنائی 5 گرام
آئرن 167 ملی گرام
کیلشیم 280 ملی گرام
فاسفورس 340 ملی گرام
پوٹاشیم 45 ملی گرام
وٹامن اے 0.03 ملی گرام
وٹامن بی ٹو 0.16 ملی گرام
نیاسن 6.8 ملی گرام
کولیسٹرول 65 ملی گرام
کیلوریز 120 ملی گرام
امریکن کینسر اور ہارٹ ایسوسی ایشن نے سرخ گوشت کے بجائے مچھلی،مرغی اور سبزیاں کھانے کی سفارش کی ہے اور ہر ہفتے مچھلی کھانے کا مشورہ دیا ہے،تاکہ امراض قلب سے بچا جا سکے۔
یہی وجہ ہے کہ مغرب میں مچھلی کا گوشت اکثر کھایا جاتا ہے۔
مچھلی خریدتے ہوئے کیسے پہچان کی جائے؟
یہ بہت نازک ہوتی ہے اگر اس کی جلد کی نمی اور ملائمت ختم ہو جائے۔اور آنکھیں خشک اور بے جان محسوس ہوں تو ایسی مچھلی خریدنے میں احتیاط کی جانی چاہئے کیونکہ باسی اور سٹرانڈ والی مچھلی کھانے سے پیٹ بھر سکتا ہے مگر اس کی غذائی افادیت قائم نہیں رہتی۔
اس کے معدنیات اور وٹامنز ختم ہو جاتے ہیں اور یہ صحت کے لئے مضر ہو سکتی ہے۔
پاکستان میں دستیاب ہونے والی عام مچھلیوں کی اقسام دھوتر مچھلی
یہ ایک کانٹے کی مچھلی شوربے والے سالن کے ساتھ ساتھ باربی کیو کے لئے بھی اچھی ہے۔اس کو کئی روز تک فریزر میں نہیں رکھا جا سکتا ہے۔تھوڑے سے ہلکے مصالحے میں پکانے کے لئے بہترین ہے۔

یامفرے مچھلی
اسے خریدتے وقت گلپھڑے کھول کر دیکھیں اگر سرخ ہوں تو جان لیں کہ مچھلی تازہ ہے۔
لیڈی فش
یہ پلہ مچھلی کی طرح بہت کانٹوں والی ہوتی ہے مگر تلنے کے بعد بہت لذیذ ہوتی ہے۔
مشکا مچھلی
یہ عام طور پر کھائی جاتی ہے اور اس کا سالن بہت مزیدار بنتا ہے۔مچھلی پر تحقیق کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ کسی بھی قسم کی ہو امراض قلب دور کرنے کے لئے مفید ہوتی ہے اور جسم میں کولیسٹرول اور شکر کو متوازن رکھتی ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat