Vitamin D Ki Kami Na Hone Dein - Article No. 2954

Vitamin D Ki Kami Na Hone Dein

وٹامن ڈی کی کمی نہ ہونے دیں - تحریر نمبر 2954

شدید تھکن، سر درد اور جسمانی توانائی میں کمی بھی وٹامن ڈی کی کمی کا باعث ہو سکتا ہے

پیر 21 اپریل 2025

حکیم حارث نسیم سوہدروی
صحت ربِ کائنات کی نعمت عظیم ہے۔اگر صحت نہ ہو تو مال دولت، اعلیٰ مرتبہ، عہدہ اور دیگر سرگرمیاں کوئی اہمیت نہیں رکھتی ہیں۔صحت کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ پرہیز علاج سے بہتر ہے۔یعنی ہم خود بعض تدابیر اور احتیاطیں اختیار کر کے کئی طبی مسائل سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔دیکھا گیا ہے کہ ہمارے یہاں صحت سے متعلقہ زیادہ تر مسائل فطرت سے دوری کا نتیجہ ہیں۔
جدید دور کی مشینی زندگی نے جہاں کئی آسانیاں اور سہولتیں فراہم کی ہیں، وہاں صحت کے مسائل بھی بڑھ گئے ہیں۔جیسے صبح سویرے اُٹھنے کا رواج تقریباً ختم ہو گیا ہے۔قدرتی غذائیں، پھل اور سبزیاں کم یا سرے سے استعمال نہیں کی جاتی ہیں، جبکہ مصنوعی غذاؤں، فاسٹ فوڈز اور جنک فوڈز زیادہ سے زیادہ استعمال کیے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس جیسے متعدد عوامل ہیں، جن کے باعث خاص طور پر نوجوانوں میں وہ امراض عام ہو رہے ہیں، جو عموماً عمر رسیدگی میں اپنا شکار بناتے ہیں۔

ان میں سے ایک وٹامن ڈی کی کمی بھی ہے۔نوعمر بچیاں دودھ نہیں پیتی ہیں، جب یہ لڑکیاں ماں بنتی ہیں، تو ان کے یہاں جنم لینے والے بچے بھی وٹامن ڈی کی کمی کے باعث کمزور ہڈیوں کا شکار ہوتے ہیں، حالانکہ وٹامن ڈی کے حصول کا سب سے بڑا ذریعہ سورج کی دھوپ کو قرار دیا جاتا ہے، لیکن موجودہ دور میں دھوپ میں بیٹھنے کا رواج ختم ہو گیا ہے۔پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ یہ اُن ممالک کا مسئلہ ہے، جہاں دھوپ نہیں ہوتی ہے، مگر پاکستان جیسا ملک جہاں دھوپ کا کوئی مسئلہ نہیں، یہاں بھی وٹامن ڈی کی کمی کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

جسم انسانی کی صحت و توانائی قائم رکھنے کے لئے حیاتین (وٹامنز) کی بہت اہمیت ہے۔در حقیقت یہ غذا کے مخفی اجزاء ہیں، جو خوراک کے ذریعے حاصل ہوتے ہیں۔یوں کہہ لیں کہ یہ مخفی اجزاء قدرتی طور پر ہماری ہر خوراک میں موجود ہوتے ہیں۔جسم میں ان کی کمی مختلف امراض کا سبب بن سکتی ہے۔وٹامنز دو قسم کے ہوتے ہیں۔ایک قسم روغن میں حل پذیر ہوتی ہے اور دوسری غیر حل پذیر۔
ان میں ایک وٹامن ڈی ہے، جو مچھلیوں، دودھ، مکھن اور انڈا میں موجود ہوتی ہے اور کیلشیم اور فاسفورس کو جزو بدن بناتی ہے۔وٹامن ڈی جسم انسانی میں کسی ہارمون کی طرح کام کرتا ہے۔اس کی مسلسل موجودگی ضروری ہے۔یہ وٹامن جسم میں جمع نہیں رہتا۔اس وٹامن کی کمی ہڈیوں کی صحت اور مدافعتی نظام کو متاثر کر سکتی ہے۔وٹامن ڈی جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے۔
اگر اس کی کمی ہو جائے تو جسم میں عام انفیکشنز یا وائرسز کے حملے ہوں تو درست ہونے میں کافی وقت لگ جاتا ہے۔وٹامن ڈی کی کمی سے سانس کی نالی کے انفیکشن جیسے نزلہ زکام اور نمونیا وغیرہ لوگوں کو اکثر شکار بنانے لگتے ہیں۔
وٹامن ڈی ہڈیوں کی مضبوطی کے لئے ضروری ہے، کیونکہ یہ جسم کو کیلشیم جذب کرنے میں مدد دیتا ہے۔اس طرح جسمانی ڈھانچہ کو مضبوط کرتا ہے۔
اگر وٹامن ڈی کی جسم میں کمی ہو جائے، تو ہڈیوں کی کمزوری اور اس کے نتیجے میں کمر درد ہو سکتا ہے۔وٹامن ڈی کی کمی صرف ہڈیوں کے امراض اور کمر درد کا باعث ہی نہیں بنتی، بلکہ جسم کے تمام جوڑوں کی صحت پر بھی مضر اثرات مرتب کرتی ہے۔اس وٹامن کی کمی سے کولھے، گھٹنے اور ریڑھ کی ہڈی زیادہ متاثر ہو سکتی ہیں۔اگر ان جگہوں پر درد ہو تو معالج کے مشورے سے وٹامن ڈی کا ٹیسٹ کروائیں۔

وٹامن ڈی کی کمی سے اعصاب کمزور ہو جاتے ہیں اور درد کی شکایت ہوتی ہے۔وٹامن ڈی ان اعصابی خلیات کی صحت میں اہم کردار ادا کرتا ہے، جو کہ دماغ تک درد کا احساس پہنچاتے ہیں۔اگرچہ اعصاب کے مسائل میں اور بھی کئی وجوہ ہوتی ہیں۔تاہم، ایک تحقیق کے مطابق 71 فیصد افراد میں اعصاب کے شدید درد کی وجہ سے وٹامن ڈی کی کمی ہوتی ہے۔اگر جسم پر کوئی خراش آئے اور خاصی تاخیر سے ٹھیک ہو تو عین ممکن ہے کہ جسم میں وٹامن ڈی کی کمی ہو۔
ایک تحقیق کے مطابق یہ وٹامن نئی جلد بننے کے عمل کے لئے ضروری کمپاؤنڈ کی مقدار بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔وٹامن ڈی ورم اور انفیکشن کے خلاف مدافعت بڑھاتا ہے۔
اگر آپ کے بال گر رہے ہیں یا پہلے جیسے گھنے نہیں رہے، تو وٹامن ڈی کی کمی اس کا سبب ہو سکتی ہے۔اسی صورت میں ایسی غذائیں استعمال کریں، جن میں وٹامن ڈی پایا جائے۔اگرچہ بالوں کا گرنا اور وٹامن ڈی کی کمی کا کوئی آپس میں تعلق ثابت نہیں ہوا۔
تاہم، خواتین میں بال گرنے کا سبب اس وٹامن کی کمی ضرور ثابت ہوا ہے۔جدید سائنسی تحقیق نے یہ بات ثابت کی ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی کا یاسیت (ڈپریشن) سے تعلق ہے، خاص طور پر معمر افراد میں۔وہ خواتین جو یاسیت کے مرض میں مبتلا تھیں، انھیں جب وٹامن ڈی کے استعمال کا مشورہ دیا گیا، تو ان میں بہتری آنے لگی۔متوازن زندگی گزارنے کے باوجود ہر وقت تھکن کا احساس رہنا بھی اس وٹامن کی کمی کا باعث ہو سکتا ہے۔ایک تحقیق کے مطابق شدید تھکن، سر درد اور جسمانی توانائی میں کمی بھی وٹامن ڈی کی کمی کا باعث ہو سکتا ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj