8 Adaat Jo Kareen Gurde Fail - Article No. 2511

8 Adaat Jo Kareen Gurde Fail

8 عادات جو کریں گردے فیل - تحریر نمبر 2511

بیماری کوئی بھی ہو خود علاجی نقصان دہ ہوا کرتی ہے

جمعرات 11 اگست 2022

ہر انسان کے جسم میں قدرتی طور پر دو گردے ہوتے ہیں۔ان کا کام بلڈ پریشر کنٹرول کرنا،تیزاب اور اساس Acid-base Balance اور جسمانی فلٹر کرنا ہے۔ذیل میں غلط طرز زندگی اور 8 ایسی عادات جو گردے فیل کر سکتی ہیں۔ان کا حوالہ دیا جاتا ہے۔وٹامن D کی کمی اور B6 کا نہ ہونا۔یہ دونوں وٹامنز گردوں کے افعال کو بہتر طریقے سے جاری رکھتے ہیں۔کیا صرف روزانہ ہلکی دھوپ میں دس سے بارہ منٹ بیٹھنا طرز زندگی میں شامل نہیں کیا جا سکتا۔

یہ وٹامن D جن غذاؤں میں شامل ہے وہ یہ ہیں
انڈے،دہی،مچھلی،دودھ،جگر،پنیر،مارجرین،دلیہ،مالٹے اور خاص کر فیٹی فش اور مشرومز۔وٹامن B6 چنوں،آلو،دیگر نشاستے پر مشتمل سبزیوں اور Noncitrus پھلوں میں موجود ہے۔مثال کے طور پر ناشپاتی،سیب،بلو بیریز،بلیک بیریز،کیوی،پپیتا،بروکولی اور امرود کھائے جانے چاہئیں۔

(جاری ہے)


زیادہ تعداد میں درد کش ادویات کا استعمال
کہتے ہیں کہ درد اور تکلیف کو برداشت بھی کرنا چاہئے اور بغیر ڈاکٹر کے مشورے کے کوئی درد کش دوا متواتر نہیں کھانی چاہئے۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ درد کش ادویہ روزانہ بلا ناغہ کھانے سے گردوں میں کینسر بھی ہو سکتا ہے۔
پانی کم پینا
گردوں کے ماہر معالجین کا خیال ہے کہ ہمیں گرمیوں کے دنوں میں دس سے بارہ گلاس پانی روزانہ مگر وقفے وقفے سے پیتے رہنا چاہئے۔کم از کم 8 گلاس تو پئے جا سکتے ہیں لیکن گردوں کے مریضوں میں یہ عادت ناپید ہوتی ہے۔وہ پیاس کی شدت محسوس کرکے پانی پیتے ہیں۔
کم پانی پینے کی وجہ سے گردوں اور مثانے میں پتھریاں بننے لگتی ہیں۔
پروسیسڈ کھانے کم سے کم کھانے چاہئیں
ویسے تو دو کھانوں کے درمیان ناشتے کے طور پر یہ پروسیسڈ کھانے کھا لئے جاتے ہیں اور طبیعت سیر ہو جاتی ہے لیکن ایسا کرکے ہم اپنے گردوں پر غیر ضروری بوجھ لاد رہے ہوتے ہیں۔دراصل ان کھانوں میں سوڈیم اور فاسفورس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور یہ دونوں معدنی ذرے گردوں کے لئے انتہائی مضر ہے۔

ناکافی ورزشیں
اگر ہفتے میں دو یا تین دن اتنی ورزش کر لیتے ہیں جو پسینہ لانے کا باعث بن جائے تو ٹھیک وگرنہ سستی و کاہلی کا مظاہرہ کرنے اور ایک ہی جگہ بیٹھ کے کام کرنے والوں کو گردوں کے افعال بگڑنے کی شکایات ہو سکتی ہیں۔گردوں کے مریضوں کے لئے چہل قدمی جیسی سادہ ورزش تجویز کی جاتی ہے۔اگر وہ زیادہ تکلیف محسوس نہ کرتے ہوں تو تیز قدمی جیسی ورزش بھی موزوں ہو سکتی ہے تاہم انہیں روزانہ 30 منٹ تک چہل قدمی کرنی لازمی ہے۔

سگریٹ،الکحل اور ہر قسم کا نشہ زہر قاتل ہے
معالجین کا کہنا ہے کہ اگر آپ منشیات کے عادی ہیں تو گویا اپنے لئے تکالیف بڑھا رہے ہیں۔آپ کو ہر قسم کا نشہ کرنے سے پرہیز کرنا لازمی ہے۔یہ گردوں کی صحت بری طرح متاثر کرتا ہے۔
نمک اور ہائی بلڈ پریشر
اگر آپ کا بلڈ پریشر 140/90mm رہتا ہے تو آپ ہائپر ٹینشن کے مریض ہیں ان دونوں کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔
اگر آپ ہائی بلڈ پریشر سے بچنا چاہتے ہیں تو نمک کا استعمال کم سے کم بلکہ نہ ہی کریں تو اچھا ہے۔اگر آپ منہ کا ذائقہ بگڑتا ہوا محسوس کرتے ہیں تو مختلف جڑی بوٹیوں اور سیاہ کٹی مرچ سے کھانوں کا ذائقہ معتدل کر سکتے ہیں۔
خون میں شکر کی مقدار کی زیادتی
عام طور پر ذیابیطس کے مریضوں کو ہدایت کی جاتی ہیں کہ میٹھا نپاتلا کھائیں اور اپنی شوگر کو کنٹرول میں رکھیں۔
کھانے سے پہلے،بعد میں اور صبح ناشتے کے وقت شوگر لیول چیک کر لیا کریں۔
وزن کی زیادتی
فربہہ افراد کو دل اور گردوں کی تکالیف ہو سکتی ہیں۔بہتر یہی ہے کہ تازہ پھل،سادہ غذائیں،اناج اور سبزیاں کھائیں۔سرخ گوشت بہت کم کھائیں بلکہ رفتہ رفتہ اسے ترک ہی کر دیں چند ادویات قطعاً نہ کھائی جائیں۔جدید تحقیق کی روشنی میں معالجین 5 ادویات جن میں Naproxen,Diclofenac,Ibuprofen,Mefenamic Acidاور Aceclofenac شامل ہیں قطعاً نہ استعمال کی جائیں۔یہ گردوں کو ناکارہ بنا سکتی ہیں۔بیماری کوئی بھی ہو خود علاجی نقصان دہ ہوا کرتی ہے۔

Browse More Liver