GurdooN Ke Liye Mufeed Gazayeen Aur Mashware - Article No. 2145

GurdooN Ke Liye Mufeed Gazayeen Aur Mashware

گردوں کے لئے مفید غذائیں اور مشورے - تحریر نمبر 2145

گردے کی پتھریوں کی صورت میں چند قدرتی اجزاء کا استعمال مفید ہو سکتا ہے

پیر 3 مئی 2021

ہمارے جسم میں ریڑھ کی ہڈی کے اطراف میں آخری پسلی کے نیچے مٹھی بھر جسامت کے سرخی مائل بھورے عضو کی جوڑی موجود ہے۔لگ بھگ چار اونس وزن کے یہ عضو گردے ہیں جو بظاہر چھوٹے ہیں،لیکن ہمارے لئے بے حد قیمتی ہیں،گردے بیش بہا خدمات انجام دیتے ہیں۔مختلف وجوہ سے پیدا ہونے والی خرابیاں نہ صرف گردوں بلکہ انسانی جان کے لئے سنگین اور بعض صورتوں میں ہلاکت خیز ثابت ہو سکتی ہیں۔
ایسا ہی ایک مرض گردے کی پتھری بھی ہے۔گردوں میں پتھری کیوں پیدا ہوتی ہے اس کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں۔
طبی ماہرین کے نزدیک روزمرہ غذا میں آکسلیٹ،کیلشیم،فاسفیٹ اور پیورین کا کثرت سے استعمال پتھری کا باعث بنتا ہے۔گردے میں پتھری ہونے کے عمل میں یوریا اور دیگر مادے ٹھوس صورت اختیار کرنے لگتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ ریت کے ذروں سے لے کر مٹر کے برابر اور بعض صورتوں میں خاصی بڑی جسامت اختیار کر لیتے ہیں۔

چھوٹی چھوٹی پتھریاں گردوں سے مثانے میں پہنچ جاتی ہیں جبکہ بڑی پتھریاں گردے کی نالیوں میں پھنس جاتی ہیں۔گردے کی پتھری شدید اذیت ناک درد کا سبب بنتی ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ جن افراد کو گردے میں پتھری کی شکایت ہو چکی ہو اور وہ یہ چاہتے ہوں کہ ان کے گردے میں دوبارہ پتھری نہ بنے، انہیں چاہیے کہ ہر ایک گھنٹے بعد ایک بڑا گلاس بھر کر پانی پیا کریں۔
رات کو بستر پر جانے سے پہلے بھی ایک گلاس پانی پینا نہ بھولیں۔اس طرح رات میں پیشاب کے لئے اٹھنے کی ضرورت پڑے گی۔جب اس کام کے لئے اٹھیں تو اس کے بعد پھر ایک گلاس پانی پی لیں۔جسم میں پانی کی مقدار زیادہ رکھنے کی بدولت ساٹھ فیصد مریضوں میں دیکھا گیا ہے کہ ان کے گردے میں پتھری دوبارہ نہیں بنی۔گردے میں پتھری کے مریض ہوں یا نہ ہوں ہر فرد کو روزانہ دس بارہ گلاس پانی ضرور پینا چاہیے۔
گردے کی پتھریوں کی صورت میں چند قدرتی اجزاء کا استعمال مفید ہو سکتا ہے۔
زیرہ اور شکر ہم وزن لے کر پیس کر سفوف بنا لیا جائے۔روزانہ تین مرتبہ ایک ایک چمچ ٹھنڈے پانی سے پھانکنا مفید بتایا جاتا ہے۔
آم کے تازہ پتے سائے میں سکھا کر پیس لیے جائیں۔صبح پانی کے ساتھ بقدر آٹھ گرام روزانہ پھانک لینے سے گردوں میں پائی جانے والی ریت پیشاب کے ذریعے خارج ہو سکتی ہے۔

آنولے کا چورن مولی کے ساتھ کھانا مثانے کی پتھری میں مفید بتایا جاتا ہے۔
گردوں کی اچھی کارکردگی کے لئے خربوزے زیادہ کھانا مفید ہے۔
جو کا پانی پینا گردے کی پتھری میں مفید ہے۔جو کے آٹے کی روٹی اور جو کا ستو استعمال کرنا چاہیے۔
جامن کھانے سے پتھری کی تکلیف میں آرام ملتا ہے۔
ناریل کا پانی پیتے رہنا پتھری کی بیماری میں مفید ہے۔

باتھو کا ساگ پتھری سے محفوظ رکھتا ہے۔
مثانے میں پتھری ہو تو لسی(چاچھ)پینے سے فائدہ ہو سکتا ہے۔
اجوائن چھ گرام روزانہ پھانک لینا پتھری کے اخراج میں آسانی کے لئے مفید بتایا جاتا ہے۔
گاجر،چقندر،کھیرے کا رس پچاس پچاس گرام ملا کر گردوں کے افعال کی بہتری کے لئے پینا مفید ہے۔
چنے کی دال رات کو پانی میں بھگو دیں۔صبح اس دال میں شہد ملا کر کھا لیں۔
چند دن نیم کے پتوں کی راکھ بقدر چھ گرام سادہ پانی کے ساتھ پھانک لینا فائدہ مند ہے۔

Browse More Liver