Mah E Siyam Aur Ziabetus - Article No. 2829

Mah E Siyam Aur Ziabetus

ماہِ صیام اور ذیابیطس - تحریر نمبر 2829

ذیابیطس کا مرض پاکستان ہی نہیں، بلکہ پوری دنیا میں تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے

ہفتہ 23 مارچ 2024

ڈاکٹر شکیل احمد
ذیابیطس کا مرض پاکستان ہی نہیں، بلکہ پوری دنیا میں تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے۔حالیہ نیشنل سروے آف ذیابیطس، پاکستان کے مطابق ملک کی کل آبادی کا 26 فیصد حصہ ذیابیطس سے متاثر ہے اور اتنے ہی لوگ ہیں، جنھیں ذیابیطس ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔ذیابیطس پوری دنیا کے لئے صحت کا ایک گمبھیر مسئلہ بن چکا ہے۔
اس وقت دنیا بھر میں 537 ملین افراد شوگر سے متاثر ہیں، جن کی تعداد روز بہ روز بڑھتی جا رہی ہے۔ان میں 148 ملین مسلمان ہیں، جن کی اکثریت روزہ رکھنے کی شدت سے خواہش رکھتی ہے۔ایسے میں یہ ناگزیر ہو جاتا ہے کہ ان کی رہنمائی جدید خطوط پر کی جائے، کیونکہ شوگر کے ہر مریض کو روزہ رکھنے سے کچھ نہ کچھ خطرہ ضرور ہوتا ہے۔ذیابیطس سے متعلق تحقیقات شب و روز جاری ہیں، لیکن موجودہ صورتِ حال میں ماہرین اپنے تجربے کی روشنی میں شوگر سے متاثرہ افراد کی رہنمائی کرتے نظر آتے ہیں، تاکہ شوگر سے متاثرہ افراد محفوظ طور پر روزہ رکھ سکیں۔

(جاری ہے)

ماہرینِ ذیابیطس نے ماہِ صیام سے مستفید ہونے کے لئے شوگر سے متاثرہ افراد کو تین گروپس میں منقسم کیا ہے۔
بہت زیادہ خطرے کے حامل ذیابیطس افراد
ماہرین کے مطابق (1) اگر کسی مریض کی شوگر رمضان سے تین ماہ قبل یا رمضان سے پہلے گری ہو، جس کے لئے اسے ہسپتال جانا پڑا ہو۔(2) رمضان سے قبل شوگر کا کوما ہوا ہو یا بار بار شوگر گرتی ہو۔
(3) ایسے شوگر ٹائپ ون کے مریض جن کا شوگر کنٹرول اچھا نہ ہو۔(4) ایسے ذیابیطس افراد جن کو شوگر گرنے کا پتا نہ چلتا ہو۔(5) حاملہ خواتین جن کو ذیابیطس ہو یا وہ خواتین جن کو حمل کے دوران کی ذیابیطس جی ڈی ایم (Gestational Diabetes Mellitus) ہو۔(6) ایسے ٹائپ ٹو ذیابیطس افراد جو انسولین یا سلفونائل یوریا (انسولین پیدا کرنے والی گولی) لیتے ہوں۔(7) ایسے ذیابیطس افراد جو گردوں کے خراب ہونے کی وجہ سے ڈائی لیسس پر ہوں۔
(8) گردوں کی خرابی کے گریڈ 3 یا 4 کے حامل افراد ان کا ای جی ایف آر 15 تا 59 ملی لیٹر فی منٹ ہوتا ہے۔(9) ایسے ذیابیطس افراد جو شوگر کی ایڈوانس پیچیدگیوں کا شکار ہوں (مثلاً پیریس زخم وغیرہ) اور ایسے ضعیف العمر افراد جن کی صحت اچھی نہ ہو۔ماہرین کی رائے کے مطابق ان افراد کو روزہ ہر گز نہیں رکھنا چاہیے۔
زیادہ خطرے کے حامل ذیابیطس افراد
اگر آپ ذیابیطس سے متاثر ہیں تو (1) ذیابیطس ٹائپ ون کے ایسے افراد جن کا کنٹرول خراب ہو۔
(2) ذیابیطس ٹائپ ون کے افراد جن کا کنٹرول اچھا ہو۔(3) ذیابیطس ٹائپ 2 کے ایسے افراد جو انسولین لیتے ہوں یا کئی مرتبہ انسولین کے انجیکشن لگاتے ہوں۔(4) ٹائپ 2 کی شکار حاملہ خواتین یا جی ڈی ایم خواتین جو پرہیز یا میٹفارمین گولی استعمال کرتی ہوں۔(5) ایسے ذیابیطس افراد جن کو ذیابیطس کے ساتھ دیگر بیماریاں مثلاً دل کی بیماری ہو۔(6) ایسے ذیابیطس افراد جو سخت مشقت کا کام کرتے ہوں مثلاً لیبر وغیرہ۔
(7) ایسے ذیابیطس افراد جو ایسی ادویہ استعمال کر رہے ہوں، جو ان کے کام کرنے کی صلاحیت کو متاثر کریں۔ماہرین کی رائے ہے کہ اس گروپ کے افراد بھی روزہ نہ رکھیں۔
گروپ ون اور ٹو میں درج علامات میں سے اگر کوئی ایک بھی علامت موجود ہو تو آپ کا تعلق اسی گروپ سے ہو گا، لیکن اگر ان دونوں گروپس کے افراد روزہ رکھنے پر بضد ہوں، تو ماہرین کی رائے ہے کہ انھیں رمضان کے دوران ہونے والی پیچیدگیوں اور خطرات سے آگاہ کر دیا جائے۔
جیسے(1) رمضان سے قبل اپنے شوگر کے اسپیشلسٹ سے اپنا چیک اپ کروائیں۔(2) جو ہدایات دی جائیں، ان پر سختی سے عمل کیا جائے۔(3) باقاعدگی سے چار مرتبہ اپنی شوگر چیک کرنا ہو گی۔(4) شوگر گرنے یا بڑھنے کی صورت میں مریض کو اسی وقت روزہ کھولنا ہو گا۔واضح رہے، اگر کسی ذیابیطس فرد کی دورانِ روزہ شوگر 70 ملی گرام یا اس سے کم ہو جائے یا پھر 300 ملی گرام یا اس سے بڑھ جائے، تو اسی وقت روزہ کھول لیا جائے، ورنہ اس کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
(5) کسی پیچیدگی یا ایمرجینسی کی صورت میں ذیابیطس کے مریضوں کو روزے چھوڑنے کے لئے تیار رہنا ہو گا۔(6) مجوزہ ادویہ یا انسولین کا استعمال باقاعدگی سے کرنا ہو گا۔
کم خطرے کے حامل افراد
ایسے ذیابیطس افراد جن کی ذیابیطس ٹائپ ٹو اچھی کنٹرول ہو اور وہ میٹفارمین۔اے کاربوز۔ٹی زیڈ ڈی،سکینڈ جنریشن سلفونائل یوریا،جی ایل پی آئی یا جی ایل پی یا پھر ایک وقت کی انسولین یا ایس جی ایل ٹی۔
2 ادویہ میں سے کوئی ایک یا زائد استعمال کر رہے ہوں، تو انھیں چاہیے:
دو بار باقاعدگی سے اپنی بلڈ شوگر جانچیں۔
اپنے ڈاکٹر کی عمومی اور رمضان کے مخصوص معمولات کی مناسبت سے جو ہدایات دی ہیں، اُن پر سختی سے عمل کریں۔
ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق شوگر کی ادویہ کے اوقات اور مقدار میں تبدیلی لانا ہو گی۔
اگر آپ شوگر سے متاثر ہیں، تو اس مضمون کو غور سے پڑھیے، بار بار پڑھیں، تاکہ آپ محفوظ طریقے سے روزہ رکھ سکیں۔

Browse More Sugar