ایرانی صدارتی انتخابات تک ٹیلی گرام کا گلا گھونٹ دیاگیا

صدراتی انتخابات کے اختتام تک صوتی پیغام کی ترسیل کیلئے استعمال ہونے والی ٹیلیگرام سروس انتخابی نتائج آنے تک بند رہے گی، تمام سیکیورٹی اور انٹیلی جنس ادارے ٹیلی گرام سروس کو قومی سلامتی کیلئے خطرہ سمجھتے ہیں، ایرانی پراسیکیوٹر جنرل

منگل 25 اپریل 2017 14:50

ایرانی صدارتی انتخابات تک ٹیلی گرام کا گلا گھونٹ دیاگیا
تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 اپریل2017ء)ایرانی حکومت نے ملک میں آئندہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کی آڑ میں سوشل میڈیا کا ایک بار پھر گلا گھونٹنے کی پالیسی اختیار کرلی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی پراسیکیوٹر جنرل محمد جعفر منتظری نے کہا ہے کہ 19 مئی 2017 کو ہونے والے صدراتی انتخابات کے اختتام تک صوتی پیغام کی ترسیل کے لیے استعمال ہونے والی ٹیلیگرام سروس انتخابی نتائج آنے تک بند رہے گی۔

ایران کے سرکاری ٹی پر نشر ایک بیان میں جعفر منتظری کا کہنا ہے کہ ملک کے تمام سیکیورٹی اور انٹیلی جنس ادارے ٹیلی گرام سروس کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں۔ اس لیے جب تک ملک میں صدارتی انتخابات نہیں ہوجاتے اس وقت تک ٹیلی گرام کی سروس بند رہے گی۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ گذشتہ منگل کو ایرانی وزیرمواصلات محمود واعظی نے ایک حکم نامے کے تحت ملک میں ٹیلی گرام سروس بند کر دی تھی۔

یہ بندش ایرانی عدالت کی طرف سے پہلے سے عاید پابندی اٹھائے جانے کے فیصلے کے محض دو روز بعد عاید کردی گئی۔ایرانی پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اداروں کی طرف سے خبردار کیا گیا ہے کہ انتخابات کے دوران ٹیلی گرام اور دیگر سوشل میڈیا سروسز قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کا موجب بن سکتی ہیں، اس لیے ان پر پابندی عاید کی جاتی ہے۔پاسداران انقلاب کے زیرانتظام انٹیلی جنس حکام نے اصلاح پسندوں کے مقرب ٹیلی گرام چینل چلانے والے 12 شہریوں کو حراست میں لے لیا تھا۔ حراست میں لیے جانے والوں میں صدر حسن روحانی کے حامی بھی شامل ہیں۔ ایران ارکارن پارلیمنٹ نے انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تہران میں شائع ہونے والی مزید خبریں