متحدہ عرب امارات میں خواتین کی تنخواہوں کے حوالے سے شاندار قانون نافذ ہو گیا

تمام نجی شعبوں کی ملازمتوں میں خواتین کو مردوں کے برابر تنخواہ ملے گی،قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 25 ستمبر 2020 10:44

متحدہ عرب امارات میں خواتین کی تنخواہوں کے حوالے سے شاندار قانون نافذ ہو گیا
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔25 ستمبر2020ء) متحدہ عرب امارات نے تمام مقامی اور غیر ملکی خواتین کے لیے انتہائی شاندار اقدام اُٹھایا ہے، جس کے تحت خواتین کو نجی شعبوں میں کسی بھی ملازمت کے لیے وہی تنخواہ دینا لازمی ہو گی جو مرد وں کو دی جا رہی ہے، اس معاملے میں کسی قسم کا امتیازی سلوک برداشت نہیں کیا جائے گا۔ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان نے خواتین اور مردوں کی مساوی تنخواہوں کے حوالے سے ایک حکم نامہ جاری کر دیا ہے، جس کا اطلاق آج کے روز سے ہو گا۔

وزارت انسانی وسائل و اماریتائزیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد خواتین کو معاشی شعبے میں ترقی دینا اور زیادہ خود مختار بنانا ہے۔ مردوں کے برابر تنخواہ ملنے سے ان میں مزید اعتمادپیدا ہو گا اور وہ اپنی معاشی ذمہ داریوں سے بھی اچھے طریقے سے نبرد آزما ہو سکیں گی۔

(جاری ہے)

وزارت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ صدارتی فرمان کے جاری ہونے کے بعد مردوں اور خواتین کی مساوی تنخواہ کے فیصلے پر عمل درآمد کرانے کے لیے اماراتی لیبر قوانین میں جلد ترمیم کی جائے گی۔

جس سے امارات کا علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر وقار مزید بڑھے گا۔ اماراتی وزیر مملکت برائے خارجہ امور ڈاکٹر انور گرگاش نے اس حکم نامے کو متحدہ عرب امارات میں خواتین کی خود مختاری کی جانب ایک اور مثبت قدم قرار دیا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اس قانون کے باعث مساوات اور برابری پروان چڑھنے سے متحدہ عرب امارات کا جدید ترین ریاست بنانے میں بڑی مدد ملے گی۔دُبئی کی شہزادی اور صنفی مساوات کونسل کی سربراہ شیخہ منال بنت محمد المکتوم نے اس اقدام کو خواتین کی سماجی شراکت داری میں اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے مُلکی ترقی کے لیے اہم ترین قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے امارات کا صنفی مساوات کی درجہ بندی میں اضافہ ہو گا۔ 

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں