Maqboza Sadak
مقبوضہ سڑک
پاکستان کی سرزمین میں کچھ ایسی کشش ہے کہ جہاں کہیں کوئی خالی جگہ دیکھتا ہے۔ اُس پر قبضہ کر لیتا ہے۔اگر کسی سے قبضہ نہیں ہوتا تو ہو کم از کم قبضہ کرنے کی کوشش ضرور کرتا ہے۔ اس کی وجہ شاید یہ ہے کہ اُنہوں نے سن رکھا ہے
منگل 10 نومبر 2015
پاکستان کی سرزمین میں کچھ ایسی کشش ہے کہ جہاں کہیں کوئی خالی جگہ دیکھتا ہے۔ اُس پر قبضہ کر لیتا ہے۔اگر کسی سے قبضہ نہیں ہوتا تو ہو کم از کم قبضہ کرنے کی کوشش ضرور کرتا ہے۔ اس کی وجہ شاید یہ ہے کہ اُنہوں نے سن رکھا ہے کہ اگر نیکی کر نہیں سکتے تو کم از کم نیکی کرنے کی نیت ہی کر لو۔ اس کا بھی ثواب ہے لہٰذا جو لوگ قبضہ کرنے کی جرات یاصلاحیت نہیں رکھتے وہ بھی دل میں نیت ضرور رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کئی کنال پرمشتمل پلازوں نے بھی فٹ پاتھ پر قبضہ کیا ہوتا ہے۔ بازار میں چلے جائیں توبہت بڑی دکان ہونے کے باوجود دکان سے زیادہ جگہ سڑک پر گھیر رکھی ہوتی ہے۔بازار میں گاڑی لے کرجانا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہو چکا ہے ۔اگر کوئی غلطی سے گاڑی لے جائے تو دکاندار اس گاڑی اور گاڑی والے کے ساتھ جو سلوک کرتے ہیں اس سے اُسے سبق مل جاتا ہے کہ آئندہ اس بازار میں خریداری کے لیے نہیں آنا ۔
(جاری ہے)
وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے لاہور میں میٹروبس کا منصوبہ اس لیے بنایا تھا کہ اُنہیں معلوم ہوا کہ لاہور میں ٹریفک کاہجوم بہت زیادہ ہو گیا ہے،شہریوں کو شہر میں سفر کرنے میں بڑی دشواری پیش آتی ہے۔ اس لیے انہیں کوئی متبادل راستہ اور سواری دی جائے۔چنانچہ ایک سال سے بھی کم عرصے میں لاہور میں27 کلومیٹر لمبا خاص ٹریک بنایا گیا ہے یہ ٹریک کہیں تو زمین سے بلند ہے اور کہیں سڑک کے برابرہے۔ لوگ یہ توقع کر رہے تھے کہ اس منصوبے سے پنجاب بھر کے لوگ مستفید ہوں گے مگر بعد میں معلوم ہو اکہ پورا بھی اس سے فائدہ نہیں پہنچا ہے ۔ بلکہ زیادہ تر لاہوریوں کو اس سے فائدہ کی بجائے اُلٹا نقصان پہنچا ہے۔شہر میں سفر کرنے والے بتاتے ہیں کہ پہلے جو سفر وہ ایک گھنٹے میں کرتے تھے اس ٹریک کی وجہ سے 60سے70 منٹ میں مکمل کر لیتے ہیں ۔ پہلے جہاں سے 40 کلومیٹر کی رفتار سے گزرجاتے تھے وہاں سے اب 8سے 10 کلو میٹر فلی گھنٹہ کی رفتار سے گزر جاتے ہیں۔ شاید یہ ٹریک وقت کے اسی فرق کیلئے تعمیر کیا گیا ہے۔
بات ناجائز قبضہ کے حوالے سے ہو رہی تھی۔توقع تھی کہ حکومت پنجاب کا یہ منصوبہ ناجائز قابضین سے محفوظ رہے گا ۔لاہوربھر میں ٹریفک کا رش داتا دربار کے باہر بہت زیادہ ہے۔ یوں بھی یہاں زائرین آتے رہتے ہیں اور اس راستے پر کسی موٹرسائیکل یا گاڑی والے کا کوئی بس نہیں چلتا۔
وزیر پنجاب نے اپنے اس ”عظیم الشان“ منصوبے کی کامیابی کے بعد روالپنڈی، اسلام آباد ، ملتا ن اور فیصل آباد میں بھی میٹروبس کے منصوبے شروع کئے۔ جن میں سے روالپنڈی کا منصوبہ مکمل ہوئے زیادہ عرصہ نہیں گزرا۔ چند روز قبل ایک خبر سے معلوم ہواہے کہ راولپنڈی میں مریڑچوک کے قریب اس ٹریک سے کنکریٹ کا ایک ٹکڑا گر کی ایک راہگیر کو لگا جس سے وہ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ بعد میں اس کے لواحقین کو حکومت اور دیگر مخیر اداروں کی طرف سے لاکھوں روپے کی امداد مل گئی ۔ اربوں روپے مالیت کے منصوبوں میں سے اگر چند لاکھ کسی ایسے کام میں چلے بھی جائیں تو کیا فرق پڑتا ہے۔ ضرورت تو اس بات کی ہے کہ ایسے اقدامات کو سرے سے ہی روکا جائے۔
اربوں روپے مالیت کے منصوبوں میں جب اس طرح کے گھپلے یا بے ضابطگیاں نظر آتی ہیں تو عوام یقینا یہ سوچتے ہیں کہ آخر اُن کی اپنی کیا وقعت ہے۔
Maqboza Sadak is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 10 November 2015 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
لاہور کے مزید مضامین :
مقبرہ جانی خان
Maqbara Jaani Khan
خاموش سلطنت، میانی صاحب قبرستان
Khamosh Saltanat
جاوید منزل کی تاریخی اہمیت
Javed Manzil Ki Tareekhi Ehmiyat
علی چوہدری کی”ڈیجیٹل سلطنت“
Ali Chaudhry Ki Digital Saltanat
پاک بحریہ: سات دہائیوں کی داستان
Pakistan Navy: Tale of Seven Decades
بلواکانومی کی ترقی کے لیے سمندر کے حوالے سے لاعلمی ختم کرنے کی ضرورت
Blue Economy Ke liye Samandar Ke Hawale se La-ilmi Khatm Kerne ki Zarorat
جھوٹ کے نقصانات اور ہمارا معاشرہ
Jhoot Ke Nuqsanat Aur Humara Muashra
عالمی یوم ہائیڈروگرافی اور سمندروں کی نقشہ سازی
World Hydrography Day
پاکستان، آفات اور الخدمت
alkhidmat
حنین ، صلاح الدین اور ہم ---ذمہ دار کون ؟
Hanain Salahuddin or hum
یوم قرارداد پاکستان اور سبز ہلالی پرچموں کی بہار
yom qarardad Pakistan aur sabz hilali parchmon ki bahhar
قرار داد لاہور،پس منظر و پیش منظر
qarar daad Lahore pas manzar o paish manzar
لاہور سے متعلقہ
پاکستان کے مزید مضامین
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
کھابے ، گلگت بلتستان کے ۔۔۔
-
چنیوٹ کا تاج محل
-
1965 کی جنگ میں پاکستان کی بحری افواج کا کردار
-
جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کو آرڈینیشن سینٹر ۔ میری ٹائم انفارمیشن کا مرکز
-
میانوالی (پنجاب کا پختونخواہ)
-
پی این ایس یرموک: پاک بحریہ کی صلاحیتوں میں اضافے کا باعث
-
اسلام آباد میں کرونا وائرس کی حقیقی صورت حال
-
ہندوستان کی تاریخ میں تاریخ ساز کردار اداکرنے والے ضلع جھنگ کا پس منظر اور تعارف
-
علم کی شمع روشن کرنے والے ڈاکٹر ساجد اقبال شیخ تحسین کے مستحق ہیں!!!
-
پاکستان میں شعبہ نرسنگ کی جدت ساز باہمت خاتون ،، مسز کوثر پروین ڈائریکٹر جنرل نرسنگ پنجاب
-
چنیوٹ کا عمر حیات محل جو تاج محل سے مماثلت بھی رکھتا ہے