سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی چیئرپرسن سینیٹر رخسانہ زبیری کا ایبٹ آباد یونیورسٹی کا دورہ

بدھ 14 نومبر 2018 23:12

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2018ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی چیئرپرسن سینیٹر رخسانہ زبیری نے بدھ کو ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا دورہ کیا۔ رجسٹرار ایبٹ آباد یونیورسٹی ڈاکٹر سیف الله خان نے ان کا استقبال کیا جبکہ فوکل پرسن برائے ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر یاسر سعید بھی موجود تھے۔

سینیٹر رخسانہ زبیری کے دورہ کا مقصد ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے ’’مائیکروسافٹ آفس سپیشلسٹ ایگزیم فیسٹیول‘‘ کے عنوان سے کروائے جانے والے کورس جس میں طلباء و طالبات سمیت ملازمین بھی حصہ لے سکتے ہیں، کے حوالہ سے بات چیت کی گئی۔ انجینئر رخسانہ زبیری نے اپنی بات چیت کے دوران کہا کہ یونیورسٹی حکام اس کورس کے حوالہ سے طلباء و طالبات اور ملازمین میں شعور اجاگر کریں، اس سلسلہ میں جلد وہ دوبارہ ایبٹ آباد یونیورسٹی کا دورہ کریں گی اور ایک آگاہی سیشن بھی منعقد کروائیں گی تاکہ کورس سے زیادہ سے زیادہ افراد فائدہ اٹھا سکیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر رجسٹرار ڈاکٹر سیف الله خان نے سینیٹر سے اپنی بات چیت کے دوران انہیں بتایا کہ ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ایک نئی یونیورسٹی ہے جسے قائم ہوئے ابھی صرف تین سال ہوئے ہیں لیکن یونیورسٹی کے بانی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد کی قیادت میں اس یونیورسٹی نے نہ صرف مختصر عرصہ میں ترقی کی منازل طے کی ہیں بلکہ نصابی، معاشرتی اور فلاحی حوالہ سے بھی انتہائی مثبت کارہائے نمایاں انجام دیئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کی سطح پر متعدد نئی روایات جن میں کورسز کی تیاری اور کلاسز میں جانے سے قبل اساتذہ کی تیاری، امتحانات اور پرچہ جات کی تیاری شامل ہے، کیلئے تربیتی سیشن کے ساتھ ساتھ متعدد قومی اور بین الاقوامی سیمینار منعقد کروائے جا چکے ہیں۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد کی قیادت میں یونیورسٹی نے مختصر عرصہ میں صوبہ سمیت ملک بھر میں تعلیمی و تربیتی سرگرمیوں میں اپنا نام پیدا کیا ہے۔ سینیٹر انجینئر رخسانہ زبیری نے یونیورسٹی میں جاری تعمیراتی و تعلیمی سرگرمیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

متعلقہ عنوان :

ایبٹ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں