بہاولنگر‘ تحصیلدار کی اینٹی کرپشن کیس میں ضمانت کے بعد بطور تحصیلدار بہاولنگر تعیناتی پنجاب حکومت کی گڈگورننس پر سوالیہ نشان بن گئی

جمعہ 14 جنوری 2022 16:06

بہاولنگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جنوری2022ء) تحصیلدار کی اینٹی کرپشن کیس میں ضمانت کے بعد بطور تحصیلدار بہاولنگر تعیناتی پنجاب حکومت کی گڈگورننس پر سوالیہ نشان بن گئی ظفرمغل تحصیلدار کو محکمہ اینٹی کرپشن نے رنگے ہاتھوں رشوت لیتے ہوئے دفتر سے گرفتار کیا تھا مقدمہ درج کرکے کرپٹ تحصیلدار کو جیل چالان کردیا گیا ضلعی افسران کی نوازشات کی بدولت ظفر مغل کو ضمانت پر رہائی کے بعد اسی سیٹ پر بحال کردیا گیا جس سیٹ پر موصوف رشوت کی رقم سمیت گرفتار ہوئے تھے مذکورہ کرپٹ تحصیلدار ظفر مغل پر یہ پہلا مقدمہ نہیں ہے اس سے قبل بھی بھی وہاڑی، ملتان، مظفرگڑًھ، خانیوال و دیگر علاقوں میں کرپشن سے متعلق نامزد مقدمات درج ہیں موصوف جہاں بھی تعینات رہے کرپشن کی نئی داستانیں ہی رقم کرتے رہے ظفر مغل کی کرپشن اور بداخلاقی کے قصے زبان زد عام ہیں موصوف نے مبینہ طور پر شیڈول تبدیل کرتے ہوئے سرکاری خزانے کو فیسوِں کی مد میں کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا ایسے کرپٹ اور بداخلاق کی بطور تحصیلدار تعیناتی محکمہ رہونیو خاص طور پر ڈپٹی کمشنر کی کارکردگی اور پنجاب حکومت کی گڈگورننس پر سوالیہ نشان کے مترادف ہے عوامی سماجی سیاسی مذہبی اور صحافتی حلقوں نے چیف جسٹس آف لاہور ہائیکورٹ، وزیراعلی پنجاب اور سینئر ممبر ریونیو بورڈ سیطالبہ کیا ہے کہ بداخلاق راشی تحصیلدار ظفر مغل کو فوری طور معطل کرکے کسی ایماندار افسر کو تعینات کیا جائے۔

بہاولنگر میں شائع ہونے والی مزید خبریں