بہاول پور،کیا انصاف کبھی خریدنا بھی پڑتا ہی

سمہ سٹہ کے رہائشی خاندان نے انصاف خریدنے کی خاطر اپنی اولاد کو ہی فروخت کیلیے پیش کردیا سمہ سٹہ کا رہائشی سینتیس سالہ شبیر انصاف کی خاطر اولاد بیچنے نکل پڑا اور ڈی پی او آفس کے سامنے اپنے بچوں سمیت کھڑا ہو گیا اور بچوں برائے فروخت کے نعرے لگانے لگا

پیر 14 جنوری 2019 21:45

بہاول پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جنوری2019ء) کیا انصاف کبھی خریدنا بھی پڑتا ہی سمہ سٹہ کے رہائشی خاندان نے انصاف خریدنے کی خاطر اپنی اولاد کو ہی فروخت کیلیے پیش کردیا۔تفصیل کے مطابق سمہ سٹہ کا رہائشی سینتیس سالہ شبیر انصاف کی خاطر اولاد بیچنے نکل پڑا اور ڈی پی او آفس کے سامنے اپنے بچوں سمیت کھڑا ہو گیا اور بچوں برائے فروخت کے نعرے لگانے لگا اس کا کہنا ہے کہ تین روز قبل ماموں سراج اپنے بیٹے کے ساتھ گھر آیا اور تشدد کا نشانہ بنایاپولیس ملزمان کو ساتھ لے گئی مگر کچھ دیر بعد ہی چھور دیا۔

(جاری ہے)

میرا ٹرک لے لیا، جگہ کھینچ لی، گھر کا سامان بھی لے گئے،موقع پر گرفتا ہوگئے لیکن پولیس نے چھوڑ دیا، پولیس میری نہیں سنتی۔شبیر کی والدہکا کہنا ہے کہ کہ پولیس مقدمہ درج کروانے کیلیے پیسے مانگ رہی ہے۔میرے پاس پیسے ہوں تو میں تھانے میں دوں اور اپنا کام کرواوںدس ہزار بیس ہزار لے جاوں مگر پولیس والے کہتے ہیں کم ہیں بات ہی نہیں سنتے۔دوران احتجاج موقع پر گشت کرنے والے پولیس اہلکار نے فریاد سننے کے بجائے نیا راستہ دکھا دیا۔ہمارے افسران بیٹھے ہیں، اگر ایک تھانے والے نہیں سن سکتے تو ایس ڈی پی او بھی ہیںکیا یہ انکے پاس گئے ہیں وہ انکے حل کے لیے ہی بیٹھے ہیں، انھیں ایسے شور نہیں کرنا چاہیئی

متعلقہ عنوان :

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں