نویں جماعت کی طالبہ کی پراسرار موت پر والد کا ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

بدھ 1 مارچ 2017 17:40

چکوال ۔ یکم مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مارچ2017ء) گورنمنٹ گرلز ہائی سکول منگوال میں نویں جماعت کی طالبہ کی پراسرار موت پر بچی کا محنت کش باپ درخواست لیکر ڈپٹی کمشنر چکوال کے پاس پیش ہوگیا۔محمد بشیر ولد محمد یٰسین ساکن راول زیر نے درخواست میں بتایا کہ سائل کی بیٹی سائرہ نورین نویں جماعت کی طالبہ تھی،15فروری کو کلاس ٹیچر عذرا سرفراز نے ہیڈ مسٹریس مہوش کی موجودگی میں اس کی بیٹی پر تشدد کیا جس سے سائرہ نورین بے ہوش ہوگئی۔

بچی کی بے ہوشی پر والدین کو 2گھنٹے تاخیر سے دی گئی۔ ہم نے بچی کو پہلے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چکوال پہنچایا جہاں سے اسے بے ہوشی کی حالت میں راولپنڈی بھیجا گیا جہاں پر بچی نے راولپنڈی ہسپتال میںدم توڑ دیا۔بچی کے والد محمد بشیر نے اپنی بیٹی کی ہلاکت کا ذمہ دار استانی عذرا اور ہیڈ مسٹریس کو قرار دیتے ہوئے ان کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

محمد بشیر کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں بھی اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ بچی کی ہلاکت دماغی شریان پھٹنے سے ہوئی ہے۔ محمد بشیر کے مطابق اس کی پھول جیسی معصوم بچی کو ظلم کا نشانہ بنایا گیا ہے لہٰذا اس ظلم میں ملوث ہیڈ مسٹریس اور استانی کیخلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے اور اس کی بیٹی کے قاتلوں کو قرارواقعی سزا دی جائے۔

متعلقہ عنوان :

چکوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں