ضلع قلعہ عبداللہ میں حالیہ بارشوں نے ضلع بھر میں ترقیاتی کاموں میں کرپش کا پول کھول دیا

ضلع بھر کے 70فیصد سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ، سیوریج کا نظام درہم برہم

بدھ 17 اپریل 2019 22:46

چمن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اپریل2019ء) چمن ضلع قلعہ عبداللہ میں حالیہ بارشوں نے ضلع بھر میں ترقیاتی کاموں میں کرپش کا پول کھول دیا ہے ضلع سمیت چمن بھر کے 70فیصد سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی ہیں سیوریج کا نظام درہم برہم حالیہ بارشوں سے شہر کے مین روڈز تاج روڈ ،مال روڈ،ٹرنچ روڈ،پاؤرہاؤس روڈ،کالج روڈٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئے ہیںچمن شہر کے سیوریج مظام کر بہتر بنانے کیلئے کروڑوں روپوں کا بجٹ خردبرد کا شکار نتیجہ صفرہے پورا شہر دریا کا نظر پیش کر رہا ہے شہر شدید مشکلات اور زہنی کوفت کا شکار ہے عوامی حلقوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ حالیہ بارشوں میں تباہ ہونے والے سرکاری املاک کی سی ایم آئی ٹی سے تحقیقات کرائی جائیں اور جو سرکاری آفیسران واہلکار اور ٹھیکیداراسکے زمہ دار پائے گئے ہے انکے خلاف سخت کاروائی کی جائیں گزشتہ دس برسوں میں وفاق نے بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے 15کھرب روپے دئے بے پناہ کرپشن کے باعث عوام کے ٹیکسوں سے ملنے والی رقم کو جائع کردیا گیا ہے اور حالیہ چند روز سے ہونے والی بارشوں نے ان ترقیاتی منصوبوں میںناقص مٹیریل کے استعمال کا پول کھول دیا ہے ضلع کے 70فیصد سڑکیںٹوٹ پھوٹ کا شکار اور سیوریج کے سسٹم کو شدید نقصان پہنچا ہے جس کے باعث ضلع قلعہ عبداللہ میں بحرانی صورتحال ہے سڑکیں اور سیوریج نظام بہہ جانے سے چمن کوئٹہ شاہراں پر آنے جانے والے مسافر بھی شدید مشکلات سے دوچار ہے ضلع قلعہ عبداللہ چمن کے عوامی اور سماجی حلقوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے یہ مطالبہ کیا کہ وہ وزیر اعلیٰ انسپکشن ٹیم کے زریعے بارشوں سے تباہ کاریوںکی تحقیقات کرائیں اور اس میں ملوث سرکاری آفیسران وعملہ سمیت ٹھیکیداروں ارو مرمز کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے انہیں ہمیشہ ہمیشہ کیلئے بلیک لسٹ کریں تاکہ بلوچستان میں مسلط کرپشن مافیاں کی حوصلہ شکنی ہوسکیں۔

چمن میں شائع ہونے والی مزید خبریں