چارسدہ ،گن پوائنٹ پرلڑکی کی ویڈیو بنانے اور زیادتی کی کو شش کرنیوالے ملزمان میں سے ایک گرفتار،

جلد قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائیگا، ایس پی ،ملزمان بااثر ہیں ،ہم پرراضی نامہ کیلئے دبائو ڈالا جا رہا ہے ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے، والدہ کا مطالبہ

جمعرات 1 فروری 2018 19:16

چارسدہ ،گن پوائنٹ پرلڑکی کی ویڈیو بنانے اور زیادتی کی کو شش کرنیوالے ملزمان میں سے ایک گرفتار،
چارسدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 فروری2018ء) چارسدہ میں لڑکی کو برہنہ کرکے ویڈیو بنانے اور زیادتی کی کو شش کرنیوالے دو ملزمان میں سے ایک گرفتار،دوسرے ملزم کو بھی عنقریب گرفتا ر کرکے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائیگا، ایس پی اور ڈپٹی کمشنر کی پریس کانفرنس جبکہ متاثرہ کی والدہ نے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے ،ملزمان بااثر ہیں ،ہم پرراضی نامہ کیلئے دبائو ڈالا جا رہا ہے ۔

تفصیلات کیمطابق چارسدہ کے علاقہ پڑانگ میاں کلے میں گزشتہ روز دو اوباش نوجوانوں نے 16سالہ لڑکی کو گن پوائنٹ پربرہنہ کر کے ویڈیو بنائی اور ان سے زیادتی کی کو شش کی تھی۔واقعہ کے بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو ئے تھے ۔ پولیس نے متاثرہ لڑکی عائشہ کی رپورٹ پر مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دی ۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے تھانہ پڑانگ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے ایس پی چارسدہ نذیر خان اور ڈپٹی کمشنر منتظر خان نے کہا ایک ملزم اعظم خان کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دوسرے ملزم کی گرفتار ی کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے اور بہت جلد اصل حقائق سامنے لائے جائینگے، گرفتار ملزم کو میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا مگر میڈیا سے بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، ایک سوال کے جواب میں ایس پی نذیر خان نے کہاکہ گرفتار ملزم اعظم خان نے اقرار جرم نہیں کیا ہے مگر اس سے تحقیقات جاری ہے ،گرفتار ملزم کو تاحال عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ، دوسری طرف متاثرہ لڑکی کے والدہ نے میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے پولیس کی کار کر دگی پر اطمینان کا اظہار کیا مگر دوسری طرف انہوں نے حکومت سے تحفظ فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔

متاثرہ لڑکی عائشہ کے والدہ کاکہنا تھا کہ ان پر راضی نامے کیلئے دبائو ڈالا جا رہا ہے مگر وہ ملزمان کو کسی صورت معاف نہیں کریگی ۔دلچسپ امر یہ ہے کہ تھانہ پڑانگ کے باہر گرفتار ملزمان کے لواحقین نے الزام لگایا کہ پولیس پیسے لیکر اصل ملزم کو بچا رہی ہے ۔ واقعہ کے مرکزی کردار حسنین نامی لڑکا ہے مگر ایف آئی آر میں اس کا نام شامل نہیں کیا گیا ہے ۔

چار سدہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں