میٹرک اور انٹر میڈیٹ امتحانات میں گریڈنگ سسٹم متعارف کرایا جائے گا ، ڈاکٹر ذوالفقار لی ثاقب

جمعرات 17 جنوری 2019 17:19

چیچہ وطنی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2019ء) امتحانی نظام میں شفافیت لانے کے لئے میٹرک اور انٹر میڈیٹ امتحانات میں گریڈنگ سسٹم متعارف کرایا جائے گا جس سے طلبا و طالبات کی اکیڈمی مافیا اور رٹا لگانے سے بھی نجات مل سکے گی -یہ بات ساہیوال بورڈ کے چیئر مین ڈاکٹر ذوالفقار علی ثاقب نے بورڈ چیئر مینوں کے اجلاس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہی -انہوں نے بتایا کہ اس سسٹم سے طلبا و طالبات میں سیکھنے کی صلاحیتوں میں اضافہ ہو گا اور وہ منطق اور استدلال سے کورس کو سمجھ کر پڑھیں گے -پنجاب حکومت نے اس سلسلے میں تیاریوں کاآغاز کر دیا ہے اور ابتدائی مرحلے میں نمبروں کے ساتھ ساتھ گریڈ نگ بھی شروع کی جائے گی اور بعد ازاں نمبروں کے نظام کو ختم کر کے صرف گریڈنگ کا نظام رہ جائے گا -انہوں نے مزید بتایا کہ گریڈنگ سسٹم میں Absolute مارکنگ کی بجائے Relative مارکنگ کی جائے گی جس میں تمام طلبہ کے حاصل کردہ نمبروں کا وسطانیہ لیا جائے گا اور پھر اس کو اوسط تصور کر کے اس سے تمام طلبا کی گریڈنگ کی جائے گی۔

(جاری ہے)

امتحانی نظام اور شماریات کے ماہرین کے مطابق پاپولیشن یعنی طلبا کی تعداد جتنی زیادہ ہوگی اس کا Curve اتنا ہی بہتر بنے گا اور اس کی Relative مارکنگ اتنی ہی زیادہ بہتر ہو گی۔اس سے طلبا کو اے پلس، اے گریڈ، بی گریڈ، سی گریڈ اور ڈی گریڈ دئے جائیں گی- گریڈنگ سے نمبروں کی دوڑ کا خاتمہ ہو گا اور طلبا نمبروں کی بجائے معیار کے لیے کام کریں گے۔ اس سے امتحانی نظام میں بہتری آئے گی اور سیکریسی بہتر ہو گی۔ عملی امتحانات میں ممتحن کی مبینہ کرپشن اور من پسند طلبا کو پورے پورے 100 فیصد نمبر دینے کی شکایات کا ازالہ ہو سکے گا جس سے اے لیول اور او لیول کی طرز پر استدلالی طرز تعلیم اور امتحانی نظام قائم ہو سکے گا-

متعلقہ عنوان :

چیچہ وطنی میں شائع ہونے والی مزید خبریں