اسرائیل نے مسجد اقصی پر حملہ کرکے پور ے عالم اسلام کے عقیدت اور غیرت ایمانی پر حملہ کردیا ہے : ختم نبوت عثمانیہ /ختم نبوت چناب نگر پاکستان

منگل 11 مئی 2021 21:23

چنیوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مئی2021ء) مرکز ختم نبوت جامعہ عثمانیہ ختم نبوت چناب نگر پاکستان کے بانی انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان کے نائب امیر مولانا قاری شبیر احمد عثمانی نے مرکز ختم نبوت چناب نگر میں پر ہجوم پریس کا نفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی جارحیت پر سخت غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے اسے پورے عالم اسلام کے عقیدے اور غیرت ایمانی پر حملہ قرار دیا اور پاکستانی قوم سمیت پوری امت سے اس اہم ایشو پر اٹھ کھڑے ہونے کا مطالبہ کیا اس دفعہ عید کے اجتماعات کو بیت المقدس کے حوالے سے بیداری اور فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے اجتماعات کے طور پر منانے کا اعلان کیا اور کہا کہ علماء کرام اور مساجد کے ائمہ و خطباء عید وجمعہ کے اجتماعات میں عوام الناس کو اس مسئلہ کی سنگینی اور اسرائیلی عزائم سے آگاہ کریں،انہوں نے عالم اسلام کے حکمرانوں اور مذہبی وسیاسی قائدین سے بھی اس حوالے سے بھرپور اور موثر کردار اداکرنے پر زور دیا اور کہا کہ اس واقعے نے اسرائیل کی اصلیّت کو ایک مرتبہ پھر بے نقاب کردیا ہے اس لیے اسرائیل کے حق میں لابنگ کرنے والوں اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں کرنے والوں کو اب ہوش کے ناخن لینے ہوں گے اور ماہ رمضاں میں اپنے اس جرم عظیم پر رب ذوالجلال کے حضور توبہ واستغفار کرناہوگا،ان کا کہنا تھا کہ اسلامی معاشرہ ہی خوش گوار اور امن و سکون کا گہوارہ بن سکتاہے۔

(جاری ہے)

معاشرہ اس وقت امن کا گہوارہ بن سکتا ہے کہ جب اسے فتنہ اور فساد کے ساتھ کافرانہ سازشوں سے محفوظ رکھا جائے جو اس ریاست اسلامیہ کا بنیادی فریضہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اخوت، مساوات کو ہر صورت میں قائم رکھا جائے، رواداری، برداشت اور باہمی الفت و محبت کے رشتے استوار کر کے اپنے ملک کو جنت نظیر بنانے میں اپنا کر دار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس وقت ملک کے اندر ہمیں بطور سچا پاکستانی ان شخصیات کو پہنچاننا ہو گا جو گذشتہ کئی دہائیوں سے لسانی، صوبائی،عصبیتوں کے دلفریب نعرے لگا کر اپنے نادیدہ سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے پاکستانی عوام میں نفرت کے بیج بو کر پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت امت مسلمہ کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد و یکجہتی کو قائم کرنا ہو گا اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنا ہو گا، اگر مسلم امہ اعلیٰ وارفع مقصد پر متفق ہو جائے تو اس کی طاقت نا قابل تسخیر ہے ایسی صورت میں ہم اپنے مقصد میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں جیسے برصغیر کے مسلمان متفق ہو متحد ہو کر اسلامی ریاست کے حصول میں کامیاب ہو ئے اور دنیا میں ایک نئی ریاست وجود میں آئی اسلامی جمہوریہ پاکستان اور یہ سب مسلمانوں کے اتحاد کا نتیجہ تھا۔آج ہمیں اسی اتحاد کی ضرورت ہے اور اسلامی نظریات پر حاصل کیے گئے ملک کو حقیقی معنوں میں اسلامی جمہوریہ پاکستان بنا نا ہو گا۔

چنیوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں