قبائلی اضلاع میں سال کی آخری تین روزہ انسداد پولیو مہم شروع

پیر 10 دسمبر 2018 14:21

قبائلی اضلاع میں سال کی آخری تین روزہ انسداد پولیو مہم شروع
ڈیرہ اسماعیل خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2018ء) قبائلی اضلاع میں سال کی آخری تین روزہ انسداد پولیو مہم پیر(10دسمبر) کو شروع ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کے قبائیلی اضلاع میں پیر کو تین روزہ انسداد پولیو مہم شروع ہوگئی جس میں قبائلی اضلاع کے ہر بچے کو پولیو قطرے پلوانے پرخصوصی توجہ دی جائے گی۔ تین روزہ انسداد پولیو مہم 10 دسمبر سے 12 دسمبر تک ایجنسی سرجنوں، ڈپٹی کمشنروں اور سیکورٹی فراہم کرنے والے اداروں کی نگرانی اور سرپرستی میں جاری رہے گی، اس کے بعد رہ جانے والے بچوں کو پولیو قطرے پلوانے اور سرویلنس کا کام جاری رکھا جائے گا۔

مہم کے دوران سات قبائلی اضلاع میں 5 سال سے کم عمر کے کل 892471 بچوں کو 4058 ٹیموں کی مدد سے پولیو قطرے پلوائے جائیں گے جن میں 3741 موبائل ٹیمیں، 222 فکسڈ ٹیمیں اور 95 ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

کوآرڈنیٹر ای اوسی خیبر پختونخواہ قبائلی اضلاع کامران احمد آفریدی نے کہا کہ دوران سفر بچوں کو پولیو قطرے پلوانے پر خصوصی توجہ دی جائے کیونکہ دوران سفر خاندان پولیو وائرس کی ترسیل و پھیلاؤ کے علاوہ اپنے علاقہ میں بچوں کو پولیو بیماری سے متاثر کرنے کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔

کوآرڈینیٹر ای اوسی خیبر پختونخوا قبائلی اضلاع کامران احمد آفریدی نے پولیو وائرس کا منبع قرار دیے جانے والے علاقوں خاص کر اضلاع و صوبوں کے درمیان اور پاک افغان بارڈر کے ارد گرد ٹرانزٹ ٹیموں کو محتاط رہنے کی ہدایات دیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیو وائرس اب بھی گردش میں ہے اور اس کی ترسیل کو روکنے کے لیے قبائلی اضلاع میں ہر آنے جانے والے بچے کو پولیو قطرے پلوانے کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے پولیو کیس کی تعداد میں کمی کو کارکنان کی انتھک محنت کا صلہ قرار دیا جبکہ ضلع باجوڑ اور خیبر میں مہم پرخصوصی توجہ دینے کا کہا۔ کوآرڈنیٹر ای اوسی خیبر پختونخواہ قبائلی اضلاع نے پاک فوج کی دور دراز اور سیکورٹی کے لحاظ سے حساس علاقوں میں خصوصی تعاون کی تعریف کی اور جنوبی اور شمالی وزیررستان کے اضلاع میں پولیو ٹیموں کو ہر بچے کو پولیو قطرے پلوانے کی یقین دہانی کا کہا۔

اس سال قبائلی اضلاع سے تین پولیو کیس رپورٹ ہوئے جن میں باجوڑ سے دو جبکہ ضلع خیبر سے ایک پولیو کیس سامنے آیا۔ تینوں بچے ہر مہم میں بروقت پولیو قطرے پینے کی وجہ سے معذوری سے محفوظ رہے۔ ماہرین نے ان پولیو کیس کی اہم وجہ پولیو وائرس کی ایک علاقہ سے دوسرے علاقوں تک ترسیل قرار دیا اور پولیو وائرس کی گردش کو روکنے پر زور دیا۔

متعلقہ عنوان :

ڈیرہ اسماعیل خان میں شائع ہونے والی مزید خبریں