کپاس کے کاشتکار فصل پر سفید مکھی کا انسداد کرکے کاٹن لیف کرل وائرس پر قابو پا سکتے ہیں،ماہرین زراعت

پیر 19 اگست 2019 14:27

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2019ء) ماہرین زراعت نے سفید مکھی کے انسداد کیلئے مختلف کیڑے مار زہروں کے ساتھ ساتھ حیاتیاتی انسداد کی بھی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ کپاس کے کاشتکارفصل پر سفید مکھی کا انسداد کرکے کاٹن لیف کرل وائرس پر قابو پا سکتے ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ میزبان پودے اور جڑی بوٹیاں سفید مکھی کی افزائش کا سبب بنتی ہیں جو کپاس پر وائرس کے پھیلائو میں مددگار ہے جبکہ وائرس کی متبادل میزبان خوراکی جڑی بوٹیوں میں مکو، لیہہ، لیہلی، کرنڈ، لینٹانا، ہزاردانی، رتن جوت، پٹھ کنڈا، اًک اور اِٹ سِٹ وغیرہ شامل ہیں لہٰذا ان جڑی بوٹیوں کی تلفی کو یقینی بنائیں۔

انہوںنے کہاکہ کاشتکار کپاس کی سفید مکھی کے متبادل میزبان خوراکی پودوں مثلاً بھنڈی، آلو، تمباکو، بینگن، حلوہ کدو، کھیرا، تر، کریلا، ٹماٹر، تربوز، ٹینڈا، خربوزہ، سورج مکھی اور مرچ پر سفید مکھی کے کنٹرول پر خصوصی توجہ دیں تاکہ سفید مکھی ان پر پرورش پاکر کپاس کے کھیتوں پر حملہ کرنے اور وائرس پھیلانے کا سبب نہ بن سکے۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ سفید مکھی کے انسداد کیلئے مختلف کیڑے مار زہروں کے ساتھ ساتھ حیاتیاتی انسداد کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے اور اس سلسلے میں کسان دوست کیڑوں کو زیادہ سے زیادہ بڑھایا جائے۔

انہوںنے کہاکہ کاشتکار سفید مکھی کے کنٹرول کیلئے ایک ہی قسم کی زہر بار بار استعمال نہ کریں۔انہوںنے مزید بتایا کہ وائرس سے متاثرہ فصل پر زنک سلفیٹ (33فیصد) 250گرام اور بورک ایسڈ 300 گرام فی ایکڑ 100لیٹر پانی کے محلول کے ساتھ ترجیحاً فصل پر بوائی کے بالترتیب 60, 45اور 90دن کے بعد سپرے کریں تاہم بعد میں کسی وقت بھی وائرس سے متاثرہ فصل پر زنک اور بوران کا سپرے کیا جا سکتا ہے جو وائرس کے حملہ کو کم کرنے اور فصل کی بڑھوتری میں انتہائی مفید ہے۔

انہوںنے بتایاکہ کھاد کی دوسری قسط کے استعمال پر بھی خصوصی توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ یوریا کے 2فیصد محلول کا 10روز کے وقفہ سے سپرے بھی بہترین نتائج دیتا ہے لہٰذا کاشتکار ان سفارشات پر عمل کرکے اپنی کپاس کی فصل کو وائرس کے حملہ سے بچا کر اپنی پیداوار میں خاطرخواہ اضافہ کر سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں