جج کے سر پر کرسی مارنے والے وکیل کو 18 سال قید کی سزا

ملزم کو ڈھائی لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا گیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 23 مئی 2019 13:24

جج کے سر پر کرسی مارنے والے وکیل کو 18 سال قید کی سزا
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 مئی 2019ء) : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سول جج پر حملہ کیس کے ملزم عمران منج نامی وکیل کو 18 سال 6ماہ قید کا حکم سنایا ہے۔اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سینئیر سول جج خالد محمود وڑائچ پر حملے کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو ڈھائی لاکھ روپے جرمانہ اور ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم دے دیا ہے۔

خیال رہے مقامی عدالت میں ایک کیس پر بحث کے دوران معمولی تلخ کلامی پر وکیل نے جج کے سر پہ کرسی دے ماری۔ جج کو زخمی حالت میں تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال میں منتقل کیا گیا جہاں انہیں ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی اور میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی گئی تھی۔

(جاری ہے)

وکیل عمران منج جج پر حملہ کرنے کے بعد عدالے سے فرار ہو گیا تھا جس کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا گیا اور پولیس اس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنا شروع کر دئیے تھے۔

ججز نے اس واقعے کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا تھا۔اسی روز احاطہ عدالت میں وکلا گردی کے خلاف ججز نے ہڑتال کرتے ہوئے مقدمات کی سماعت ملتوی کر دی تھی۔واقعے کے خلاف ججز کی ہڑتال کی وجہ سے سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔بعدازاں پولیس نے ایڈوکیٹ عمران منج کو گرفتار کر لیا تھا جن کے خلاف انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا تھا،تاہم آج نسداد دہشت گردی کی عدالت نے مذکورہ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو 18 سال سے زائد عرصہ کی قید کی سزا کا حکم سنایا ہے۔

اس سے پہلے بھی وکلا گردی کا شکار ہو کر ایک ٹریفک وارڈن ہسپتال منتقل ہو گیا تھا، 8اپریل کو وکلا نے چلان کرنے پر ایک ٹریفک وارڈن کو شدیدپیٹا تھاجس کے بعد اسے زخمی حالت میں ہسپتال داخل کروایا گیا تھا۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں