پاکستان اور نائیجریا کے مابین سائنس و ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دے کر ترقی کے ثمرات سمیٹے جا سکتے ہیں، نائیجرین ہائی کمشنر

جمعہ 18 جنوری 2019 22:53

فیصل آباد 18 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2019ء) : پاکستان اور نائیجریا کے مابین سائنس و ٹیکنالوجی‘ زراعت و لائیوسٹاک ‘ تجارت اور اعلیٰ تعلیم کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دے کر غربت کا خاتمہ کرتے ہوئے معاشی ترقی کے ثمرات سمیٹے جا سکتے ہیں۔ یہ باتیں پاکستان میں تعینات نائیجرین ہائی کمشنرمیجر جنرل (ر) اشیمائو اے اولنیائی نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا اور ڈینز و ڈائریکٹرز سے ملاقات میں کہیں۔

نائیجرین ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان کی طرح ان کے ملک کی شرح نمو میں بھی زراعت اہم حصہ دار ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ نائیجریا میں زراعت کو میکانائیزکرنے اور فی ایکڑ پیداوار کو بڑھانے کیلئے پاکستانی ماہرین کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نائیجریا کو دوسری زرعی اجناس کے ساتھ ساتھ کپاس کی بیماریوں اور اس پر حملہ آور کیڑوں کے نقصان کے حوالے سے پاکستان جیسے حالات کا سامنا ہے لہٰذا وہ سمجھتے ہیں کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سائنس دانوں کے ساتھ تعاون دونوں ممالک کیلئے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ 1960ء اور 80ء کی دہائی میں درجنوں پاکستانی ماہرین جن میں زرعی یونیورسٹی کے سائنس دان بھی شامل تھے‘ نے نائیجریا میں زرعی ترقی کیلئے اہم کام سرانجا م د یا تھا اور وہ چاہتے ہیں کہ یونیورسٹی کے ساتھ اساتذہ و طلبہ کے باہمی تبادلوں اور مشترکہ اہداف کی نشاندہی کیلئے جلد ہی نائیجرین زرعی جامعات کا وفد یونیورسٹی بھیجا جائے تاکہ باہمی تعاون کو نئی بلندیوں سے ہمکنار کیا جا سکے۔

اس موقع پر یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر ظفر اقبال رندھاوا نے نائیجرین ہائی کمشنرکوزراعت و لائیوسٹاک‘ ویٹرنری اورپولٹری سائنس کے شعبوں میں تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کونائیجریا کی زرعی ترقی میں حصہ ڈالنے پر خوشی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ 2017ء میں نائیجرین سٹیٹ ابوجا کے گورنر اور دوسرے ذمہ داران نے یونیورسٹی کے ساتھ باہمی تعاون کے فروغ کے سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں جس میں تعاون کے مزید پہلوئوں کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہرچند 1980ء کی دہائی میں یونیورسٹی کے تین درجن سے زائد ماہرین نائیجریامیں قیام کے دورن ان کی زرعی و معاشی شرح نمو میں اضافہ کیلئے خدمات سرانجام دے چکے ہیں اور مستقبل میں بھی برادر اسلامی ملک کی ترقی میں حصہ ڈالنے کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کے سائنس دان ترقی یافتہ و ترقی پذیر ممالک کے درجنوں اداروں کے ساتھ مفاہمت کے سمجھوتوں کو آگے بڑھاتے ہوئے باہمی تعاون کو نئی جہتوں سے ہمکنار کر رہے ہیںجس کی وجہ سے یونیورسٹی کی پوری دنیا میں موثر نیٹ ورکنگ پاکستان کیلئے نیک شگون ثابت ہورہی ہے۔

اجلاس میں رجسٹرار چوہدری محمد حسین‘ ڈین کلیہ زراعت ڈاکٹر محمد اسلم خاں‘ ڈین کلیہ زرعی انجینئرنگ ڈاکٹر اللہ بخش‘ ڈین کلیہ اُمور بیطاری ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی‘ ڈائریکٹر بیرونی روابط ڈاکٹر رشید احمد بھی موجود تھے۔ نائیجرین ہائی کمشنر نے بعد ازاں انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹیکلچرل سائنسزمیں پوسٹ ہارویسٹ ‘ مشروم اور ٹشوکلچرلیب‘ سنٹر فار ایگریکلچرل بائیوکیمسٹری و بائیوٹیکنالوجی (کیب) اور انسٹی ٹیوٹ آف سوائل و انوائرمنٹل سائنسز کی تحقیقاتی لیبارٹریوں کا دورہ بھی کیا۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں