کسانوں سے اظہار یکجہتی ،فیصل آباد میں جماعت اسلامی کا ڈپٹی کمشنر دفتر کے سامنے احتجاجی دھرنا

منگل 30 اپریل 2024 20:12

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اپریل2024ء) نومنتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر ملک بھر کی طرح فیصل آباد میں بھی جماعت اسلامی کارکنوں نے کسانوں کے ہمراہ گندم کے کاشتکاروں سے ہونی والی زیادتیوں کے خلاف ملک گیراحتجاج کے سلسلہ میں ڈپٹی کمشنردفترکے سامنے احتجاجی دھرنا دیا ۔دھرنا کی قیادت کسان بورڈ کے مرکزی صدرسردارظفرحسین،ضلعی امیرپروفیسرمحبوب الزماں بٹ،صدر کسان بورڈ علی احمد گوارایہ،سیکرٹری عاصم منیرلونا،صدر ڈسٹرکٹ بارمیاں انوارالحق ایڈووکیٹ،صدروکلاء ونگ احمد کھارا ایڈووکیٹ نے قیادت کی ۔

اس موقع کسانوں نے گندم کے خوشوں کو آگ لگاکر اپنے احتجاجی جذبات کا اظہارکیا۔ کسانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے تاجرراہنماشیخ افضال شاہین،ریلوے پریم کے راہنماخالد چوہدی،مزدوراہنمامیاں اعجاز اور دیگر نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے راہنمائوں نے کہاکہپنجاب حکومت نے 22 اپریل سے گندم خریداری شروع کرنا تھی۔

گندم خریداری میں تاخیر کے باعث کسان اپنی کاشت کی گئی گندم کو شہر کی سڑکوں پر بیچنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔گندم درآمد کی اجازت دینے والے قومی مجرم ہیں، حکومت کسانوں سے گندم خریدنے کی بجائے پولیس گردی کررہی ہے، حکومت کسانوں سے زیادتی کرنے سے باز نہ آئی تو صوبہ بھر کو جام کردیں گے۔جماعت اسلامی کسانوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی ۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی ناقص پالیسیوں سے زراعت تباہ کسان برباد ہوگئے،بارشوں کی وجہ سے 64 لاکھ ایکڑ پر کاشت کی گئی فصل بری طرح متاثر ہو گئی ہے ۔

کاشتکاروں کی گندم کھلے آسمان تلے کھیتوں میں پڑی ہے جب کہ گندم مافیا کسانوں کو لوٹ رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں گندم کا بحران دن بدن بڑھتا جا رہا ہے، کسانوں کی چیخ و پکار پر بھی پنجاب حکومت کے کانوں پر جوں نہیں رینگ رہی۔حکومت نے ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے کہنے پر زراعت پر سبسڈی ختم کی ہے۔انہوں نے کہاکہ کسانوں پر ظلم کے پہاڑ ٹوٹ رہے ہیں، اس بار نہ صرف گندم کا ریٹ کم رکھا گیا بلکہ خریداری کے مرکز گندم خرید نہیں رہے جس کے باعث کسانوں کو مڈل مین سستے داموں لوٹ رہا ہے ،ایک مافیا ہے جو حکومت کی نااہلی کے باعث گندم کا قحط ہو یا فراوانی ہر دو صورتوں فائدہ اٹھاتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت سبسڈی دے کر پوری گندم مارکیٹ سے خریداری کو مکمل کرے تاکہ عوام کے لیے آٹا اور روٹی دسترس میں رہے۔انہوں نے کہاکہ کسانوں سے 3 ہزار روپے فی من سے بھی کم قیمت پر گندم خریدی جا رہی ہے،جس پر حکومتی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، پنجاب میں کاشتکار باردانہ کے حصول کے لیے خوار ہو رہے ہیں۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں