بچوں کی افزائش میں حا مل رکاوٹ بھرپور غذا سے دور کرنے کے اقدامات نہ اُٹھائے گئے تو صحت مند معاشرہ تشکیل دینے میں بڑے چیلنجز کا سامنا کر نا پڑے گا،ماہر خوراک و غذائیات ڈاکٹر مسعود صادق

منگل 11 فروری 2020 16:15

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 فروری2020ء) ماہر خوراک و غذائیات اور جامعہ زرعیہ کے ڈین کلیہ فوڈ نیوٹریشن و ہوم سائنسز ڈاکٹر مسعود صادق بٹ نے کہا ہے کہ نامناسب یا کم خوراک کی وجہ سے بچوں کی افزائش میں حائل رکاوٹ کو نیوٹریشن سے بھرپور غذا کی فراہمی کے ذریعے دور کرنے کیلئے فوری اقدامات نہ اُٹھائے گئے تو صحت مند معاشرہ تشکیل دینے میں بڑے چیلنجز درپیش ہونگے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے پی پی سے گفتگو کے دوران کیا۔انھوں نے کہا کہ 45 فیصد بچوں کی افزائش جمود کا شکار ہے جس کی وجہ سے وہ نہ تو اپنے پورے قد کو پہنچ پاتے ہیں اور نہ ہی اپنی جسمانی و ذہنی صلاحیت کے مطابق کام کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے بتایاکہ بدقسمتی سے 56فیصد پاکستانی بچے وٹامن اے‘41فیصد وٹامن ڈی‘ 36فیصد زنک جبکہ 34فیصد بچوں کو فولاد کی کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے وہ صحت مند بچوںکے مقابلے میں کم صلاحیت کے حامل ہوتے ہوئے معاشرے میں پیچھے رہ جاتے ہیں لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسے بچوں کو فوری طور پر نیوٹریشن پروگرام کا حصہ بنایا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ پانچ سال سے کم عمر بچوں میں 50فیصد اموات مختلف انفیکشنزکی وجہ سے وقوع پذیر ہورہی ہیں لہٰذا بچوں کے پہلے پانچ سال ان کی بہتر نگہداشت کو یقینی بنانے کیلئے ہمیں معاشرتی اور خاندانی سطح پر مائوں کی بھی تربیت کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی حکومت معاشی شرح نمو کا 3فیصد یعنی توانائی سے بھی ایک فیصد زیادہ بجٹ بیماریوں سے بچائو کیلئے خرچ کر رہی ہے جبکہ اگر کھانے کی عادات اور ترجیح میں معمولی تبدیلی یقینی بنالی جائے تو صحت کے بجٹ کا بڑا حصہ دوسری ضروریات پر خرچ کیا جا سکے گا۔

انہوںنے کہا کہ ہمیں مارکیٹ سے فاسٹ فوڈ کے بجائے گھریلو سطح پر تیار کی جانیوالی خوراک کے استعمال کو فروغ دینا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ 60فیصد خواتین اور بچوں کو وٹامن ڈی ‘ 45فیصد میں وٹامن اے کی کمی کا سامنا ہے جبکہ 49فیصد خواتین خون کی کمی کا شکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ سکول کی سطح پر ہمیں بچوں میں مناسب اور نیوٹریشن سے بھرپور خوراک کی آگاہی کیلئے مزید توانائیاں صرف کرنا ہونگی اور وہ سمجھتے ہیں کہ نچلی سطح پربچوں کی تربیت معاشرے میں خوشگوار تبدیلی کی بنیاد بنے گی۔

انہوں نے کہاکہ اچھی اور متوازن خوراک انسان کی ذہنی اور جسمانی صحت کیلئے انتہائی ضروری ہے لہٰذا خوراک کے معاملے میں ہمیں محتاط اور ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنا ہوگاتاکہ خاندان کی سطح پر خوراک بہتر کرکے صحت کے بجٹ میں کمی لائی جا سکے۔

متعلقہ عنوان :

فقیر والی میں شائع ہونے والی مزید خبریں