ہزارہ ڈویژن کے تاریخی قلعہ ہرکشن گڑھ کو مسمار کر کے تحصیل ریونیو آفس بنانے پر عدالت نے حکم امتناعی جاری کر دیا

ہفتہ 15 دسمبر 2018 22:40

ہری پور۔ 15 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 دسمبر2018ء) ہزارہ ڈویژن کے واحد تاریخی قلعہ ہرکشن گڑھ کو مسمار کر کے تحصیل ریونیو آفس بنانے کے پلان کے خلاف عدالت نے حکم امتناعی جاری کر دیا۔ ڈپٹی کمشنر ہری پور، ایکسین سی اینڈ ڈبلیو اور صوبائی حکومت سے جواب طلب کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ہزارہ ڈویژن کے واحد تاریخی قلعہ ہرکشن گڑھ کو مسمار کر کے تحصیل ریونیو آفس بنانے کے مبینہ پلان پر جواد حبیب نقشبندی ایڈووکیٹ، رب نواز ایڈووکیٹ اور سول سوسائٹی کے نمائندے وقاص احمد نے سول کورٹ VIII شعیب احمد کی عدالت میں کیس دائر کر کے عدالت کو بتایا کہ قلعہ ہرکشن گڑھ ایک تاریخی اور ثقافتی ورثہ ہے جسے سکھ جرنیل ہری سنگھ نے دو صدی قبل تعمیر کیا تھا، اسی سکھ جرنیل نے ہی ہری پور شہر کی بنیاد رکھی تھی۔

(جاری ہے)

قلعہ ہر کشن گڑھ کے ساتھ ہری پور شہر کی تاریخ وابستہ ہے لیکن اس تاریخ کو آہستہ آہستہ ختم کیا جا رہا ہے، یہ قلعہ پورے ہزارہ ڈویرژن کا واحد قلعہ باقی رہ گیا ہے، اس کے علاوہ بہارو کوٹ سمیت تمام قلعے ختم ہو چکے ہیں، اسی دور میں تعمیر ہونے والے قلعہ اٹک اور جمرود کو محفوظ بنا دیا گیا ہے لیکن اس قلعہ کو آ ج تک آثار قدیمہ نے اپنی تحویل میں لیکر محفوظ بنانے کی کوشش نہیں کی جس کے باعث اسے مختلف سکیموں کے نام پر ختم کیا اور اب تحصیل ریونیو آفس بنانے کی آڑ میں اسے مکمل طور پر ختم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے لہذا عدالت اسے محفوظ بنانے کیلئے حکم امتناعی جاری کرے جس پر عدالت نے فریقین ڈپٹی کمشنر ہری پور، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا، کمشنر ہزارہ، صوبائی حکومت، سیکرٹری محکمہ آثار قدیمہ، ثقافت و سیاحت، ایکسین سی اینڈ ڈبلیو ہری پور اور ٹھیکیدار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے منگل کو جواب طلب کرتے ہوئے حکم امتناعی جاری کر دیا ہے۔

دوسری جانب ہری پور شہر کے عوامی، سماجی اور سیاسی حلقوں نے حق نمائندگی ادا کرنے پر جواد حبیب نقشبندی، رب نواز اور وقاص احمد ایڈووکیٹس کو خرا ج تحسین پیش کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

ہری پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں