صوبہ ہزارہ کے قیام سے ہی ہمارے نوجوانوں کی حق تلفی کا سلسلہ ختم ہو گا۔ سردار محمد مشتاق ایڈووکیٹ

پیر 22 اپریل 2019 23:56

ہری پور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2019ء) صوبہ ہزارہ فرنٹ کے مرکزی چیئرمین سردار محمد مشتاق ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ صوبہ ہزارہ کے قیام سے ہی ہمارے نوجوانوں کی حق تلفی کا سلسلہ ختم ہو گا، تحریری امتحانا ت میں پاس ہونے کے باوجود ہزارے وال نوجوانوں کو پبلک سروس کمیشن کے انٹریوز میں فیل کرنا نا انصافی ہے، صوبہ ہزارہ کے قیام تک فاٹا کی طر ح ہزارہ کیلئے بھی نشستیں مختص کی جائیں اور ان نشستوں پر سوائے ہزارے وال کے کسی کو بھی تعینات نہ کیا جائے، منتخب ممبران اسمبلی یاد رکھیں کہ ان کے پیش روئوں کی طرح ان کی مدت بھی ایک نہ ایک دن ختم ہو جائے گی اور دوبارہ انتخاب کیلئے انہیں انہی ہزارے وال ووٹرز کی دہلیز پر آنا ہو گا، پبلک سروس کمیشن میں ہزارے وال نوجوانوں کو نظر انداز کرنے کا اعلیٰ عدلیہ نوٹس لے اور اس کی جو ڈیشل انکوائری کروائی جائے۔

(جاری ہے)

سوموار کو ایک بیان انہوں نے کہا کہ پبلک سروس کمیشن کے حالیہ امتحانات میں ہزارے وال نوجوانوں نے تحریری امتحانات میں کامیابی حاصل کی لیکن حسب سابق انہیں انٹرویو میں باہر کر دیا گیا جو صریحاً ہزارہ دشمنی کے مترادف ہے، تحریری امتحان پاس کرنے والے سینکڑوں نوجوانوں میں سے کوئی ایک بھی ایسا نہیں تھا جو انٹرویو میں کامیاب ہو سکا، اس طرح کی حرکتیں صوبہ ہزارہ کے قیام کے ہمارے اصولی مطالبہ کو جلا بخشتی ہیں، جب تک ہمارا اپنا صوبہ نہیں بنتا ہمارا اپنا پبلک سروس کمیشن نہیں بنتا اس وقت تک ان زیادتیوں کا سلسلہ ختم نہیں ہو سکتا، اس لئے ہر ہزارے وال کو چاہئے کہ وہ ہما رے ہاتھ مضبوط کرے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک صوبہ ہزارہ کا قیام عمل میں نہیں آتا تمام وفاقی و صوبائی پوسٹوں میں فاٹا کی طرز پر ہزارہ کا کوٹہ مختص کیا جائے اور ان پوسٹوں پر صرف اور صرف ہزارے وال نوجوانوں کو ہی تعینات کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

ہری پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں