19اپریل سے کراچی میں شروع ہونے والے چارروزہ17ویں سندھ گیمزمیں شرکت کیلئے حیدرآباد ڈویژن کے کھلاڑیوں کا دستہ کل روانہ ہوگا

پیر 16 اپریل 2018 22:03

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2018ء) 19اپریل سے کراچی میں شروع ہونے والے چارروزہ17ویں سندھ گیمزمیں شرکت کے لیے حیدرآباد ڈویژن کے 9اضلاع سے تعلق رکھنے والے 485کھلاڑیوں پرمشتمل دستہ18اپریل کو صبح 11بجے نیازاسٹیڈیم حیدرآباد سے روانہ ہوگا، کمشنر حیدرآباد ڈویژن ڈاکٹرسعید احمدمنگنیجو کھلاڑیوں کوروانہ کریں گے،دوران سفر قانون نافذ کرنے والے ادارے اور موٹروے پولیس دستوں کو سیکورٹی فراہم کریں گے،دوران سفر طالبات کا خصوصی خیال رکھا جائے جبکہ حیدرآباد انتظامیہ کی جانب سے دستوں کے لیے پرآسائش گاڑیوں کا بندوبست کیا گیا ہے اورروانگی اورواپس آمد تک کھلاڑیوں کی ذمہ داری ان کے مینیجرزاور کوچزکی ہوگی ،کھلاڑیوں کو کھیل کے بعد غیرضروری سرگرمیوں سے دوررکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

سندھ گیمزمیں شرکت کے لیے حیدرآباد ڈویژن کے کھلاڑیوں کی روانگی سے متعلق ایک اہم اجلاس اسسٹنٹ کمشنر (جنرل)حیدرآباداورسندھ گیمزحیدرآباد انتظامیہ کے فوکل پرسن سید عمار حسین رضوی کی زیرصدارت ہوا، اجلاس میں چیف ڈی مشن سندھ گیمزسید محمد ندیم ،ڈپٹی چیف ڈی مشن ماریہ کیریو کے علاوہ مختلف کھیلوں کے مینیجرز نے شرکت کی، اس موقع پر چیف ڈی مشن اورفوکل پرسن نے شرکاء مینیجرز کے انتظامات اور روانگی سے متعلق سوالات کے جواب دیے اور ضروری ہدایت کیں، فوکل پرسن سید عمار حسین رضوی نے کہا کہ کھیل ہار جیت کا نہیں نظم و ضبط کا نام ہے یہ بچے ہمارے مستقبل کے نہ صرف معمار ہیں بلکہ ملک و صوبے کے خوشگوار اور مثبت چہرے بھی ہیں، انہوں نے کہا کہ کھیلوںکی سرگرمیاں معاشرے میں خواشگوار ہوا کا ایک جھونکا ہوتی ہیںاگر اس کو جاری رکھا جائے تو سارا ماحول خوشگوار بنارہتا ہے ، چیف ڈی مشن اور ڈپٹی چیف ڈی مشن نے اجلاس کو بتایا کہ کھلاڑیوں باالخصوص طالبات کا خاص خیال رکھنے، کھلاڑیوں کی رہائش اورکھانے پینے سمیت سفر میںپیش تکالیف کا فوری ازالہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ غیرمعمولی سرگرمی سے متعلق فوری طور پر انتظامیہ کو آگاہ کیا جائے، انہو ںنے ہدایات دیں کہ والدین نے کھلاڑیوں کی ذمہ داریاں سندھ حکومت اور مینیجرز پر سونپی ہیں لہذا ان کے بھروسے کا خاص خیال رکھا جائے، اسسٹنٹ کمشنر سید عمار حسین رضوی نے کہا کہ کھیلوں کے ابتدائی مراحل میں ناکامی کی صورت میں کسی کھلاڑی کو دستہ چھوڑنے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ تمام کھلاڑی ایک ساتھ 23اپریل کو سندھ حکومت کے مجوزہ منصوبے کے تحت واپس آئیں گے۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں