سندھ زرعی یونیورسٹی کی ہاسٹلز میں سہولیات کی کمی کی حوالے سے خبروں کی تردید

اتوار 12 مئی 2024 19:00

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مئی2024ء) سندھ زرعی یونیورسٹی میں جاری امتحانات کے دوران کچھ عناصر یونیورسٹی کے ہاسٹلز میں سہولیات کی کمی کو جواز بنا کر سوشل میڈیا پر منفی مہم چلا کر طلباء کو پریشان کرنے کے لیے انہیں تدریسی سرگرمیوں سے دور رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے یونیورسٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ طلباء کو ہاسٹلز میں پرآسائش رہائشی سہولیات اور کیمپس میں تدریسی سہولیات فراہم کرنے میں پوری طرح سنجیدہ ہے اور اس پر ذمہ داری سے عمل کیا جا رہا ہے جبکہ ہاسٹلز میں پینے کے صاف پانی کے لیے جدید آر او پلانٹس نصب کیے گئے ہیں اور ہاسٹل انتظامیہ ہاسٹل میں کھانے کے معیار کی مسلسل نگرانی کر رہی ہے، دوسری جانب ہاسٹل کے کمروں تک تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولت موجود ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہاسٹل میس میں طلباء کے لیے معیاری کھانا شہر کی نسبت 60 فیصد سستا ہے، کپڑوں کی ڈرائی کلیننگ 75 فیصد اور دیگر اشیاء اور سہولیات بھی شہر کی نسبت سستی ہیں۔ اعلامیہ کے مطابق ملک میں بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ کے باوجود یونیورسٹی میں مناسب اوقات میں صرف دو بار لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے اور 20 گھنٹے بجلی موجود رہتی ہے۔ اس کے باوجود اس میں کمی کیلئے حیسکو انتظامیہ سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

ترجمان کے مطابق وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے ہاسٹلز میں رہائش پذیر طلباء کی سہولیات کومزید بہتر بنانے کیلئے ہاسٹل اور طلبہ کے امور سے منسلک افسران سے بریفنگ لی ہے۔ وائس چانسلر نے انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ پینے کے پانی، میس اور کینٹین میں کھانے پینے کی اشیاء اور دیگر تمام سہولیات کے معیار کو مزید بہتر بنانے کیلئے ضروری اقدام اٹھائیں۔ انہوں نے طلباء کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے جاری امتحانات پر توجہ دیں اور اپنا قیمتی وقت ضائع ہونے سے بچائیں اور ایسی کسی افواہ پر دھیان نہ دیں جن سے ان کی جاری تدریسی سرگرمیاں متاثر ہوں۔ انہوں نے کہا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ طلبہ کے قیمتی وقت کو ضائع کرنے یا انہیں گمراہ کرنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کرے گی۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں