اعلیٰ معیار کے بیجوں کا استعمال اور کاشتکاری کے جدید طریقوں کو اپنا کر ہی پاکستان غذائی تحفظ کو یقینی بنا سکتا ہے ، شہزاد علی ملک

اتوار 24 مارچ 2024 12:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مارچ2024ء) اعلیٰ معیار کے بیجوں کا استعمال اور کاشتکاری کے جدید طریقوں کو اپنا کر ہی پاکستان غذائی تحفظ کو یقینی بنا سکتا ہے اور معاشی خوشحالی و پائیدار ترقی کے لیےاپنی مکمل زرعی صلاحیت کو بروئے کار لا سکتا ہے۔ پاکستان ہائیٹیک ہائبرڈ سیڈ ایسوسی ایشن کے چیئرمین شہزاد علی ملک ستارہ امتیاز نے اتوار کو ترقی پسند کسانوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ زرعی پیداوار میں اضافے کے لیے ضروری ہے کہ افقی اور عمودی دوہری حکمت عملی پر توجہ مرکوز کی جائے۔ افقی نظریے کے تحت زیر کاشت کے رقبے کو بڑھانا ہوگا خاص طور پر غیر استعمال شدہ اور چولستان کی بنجر زمینوں کو قابل کاشت بنانا ہو گا۔

(جاری ہے)

ایسی زمین کو بہتر و موثر طریقے سے استعمال کرکے زرعی پیداوار میں نمایاں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

عمودی نمو کے نظریے کے تحت زیادہٰ پیداوار والے معیاری بیجوں اور جدید زرعی طریقوں کو اپنانا ہو گا جن کے ذریعے فی ایکڑ پیداوار بڑھائی جا سکتی ہے۔ جدید بیجوں اور زرعی ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے اضافی زمینی وسائل کے بغیر ہی پیداواری صلاحیت کو کافی حد تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ شہزاد علی ملک نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے ناقص بیج فروخت کرنے والے مافیا کے خلاف کریک ڈاﺅن کا اعلان قابل تحسین اور زراعت کو فروغ دینے کے لیے ان کی مثبت سوچ کا عکاس ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل سیڈ ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولرٹی اتھارٹی کا قیام معیاری بیجوں کے استعمال کو فروغ دینے اور کسانوں کو اعلیٰ زرعی مداخل کی آسان دستیابی کو یقینی بنانے کی جانب اہم قدم ہے۔ نیشنل سیڈ ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی میں اسٹیک ہولڈر کے طور پر پی ایچ ایچ ایس اے کو نمائندگی ملنی چاہیے انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد پالیسیوں اور ضوابط کی تشکیل میں اپنے تجربے اور مہارت کا اشتراک ہے تاکہ بیجوں کی صنعت میں جدت اور معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔

پی ایچ ایچ ایس اے جیسی تنظیمیں پیداواری صلاحیت میں رکاوٹ پیدا کرنے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جامع حکمت عملی کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے میں پائیدار ترقی کے لیے پبلک سیکٹر، زرعی صنعت اور زرعی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون انتہائی ضروری ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں