نواز شریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار نگران حکومت ہو گی ۔ وزیراعظم آزاد کشمیر

وزیر اعلٰی گلگت بلتستان کا بھی اڈیالہ جیل میں نواز شریف کی طبیعت خرابی پر اظہار تشویش

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 23 جولائی 2018 13:59

نواز شریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار نگران حکومت ہو گی ۔ وزیراعظم آزاد کشمیر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23جولائی 2018ء) : وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے صدر مملکت ممنون حسین سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبیعت خرابی پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا۔ راجہ فاروق حیدر نےکہا کہ نواز شریف کی صحت سے متعلق خبروں پر تشویش ہے۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ اگر نواز شریف کو کچھ ہو اتو ذمہ دار نگران حکومت ہو گی۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے بھی سابق وزیراعظم نواز شریف کی اڈیالہ جیل میں طبیعت خرابی پر نگران وزیراعظم ناصر الملک سے رابطہ کیا اور نواز شریف کی طبیعت خرابی پر اظہار تشویش کیا۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے مطالبہ کیا کہ نگران وزیر اعظم صورتحال کا نوٹس لیں۔

(جاری ہے)

حافظ حفیظ الرحمان نے کہا کہ پنجاب کی نگران حکومت پر اعتماد نہیں ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف کی اڈیالہ جیل میں طبیعت بگڑ گئی تھی۔ جس پرراولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی(آر آئی سی) کے ڈاکٹروں نے اڈیالہ جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا۔  ڈاکٹرز نے نوازشریف کے خون اور پیشاب کے ٹیسٹ بھی کئے جس میں نمونوں کو غیرتسلی بخش قراردیا گیا۔ جیل ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز نے نوازشریف کو طبی بنیادوں پر اسپتال منتقل کرنے کا مشورہ دے دیا ۔

ڈاکٹرز کے مطابق نواز شریف کے خون میں یوریا کہ مقدار میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے اور ان کے جسم میں پانی کی بھی شدید کمی ہے ۔ ڈی ہائیڈریشن کا شکارہونے کی وجہ سے نواز شریف کے دل کی دھڑکن بھی ناہموارہے۔ ڈاکٹرز نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایسی علامات میں نواز شریف کے دل پر دباؤاورگردوں پر اثر پڑ سکتا ہے اور ان کی کڈنی فیل ہونے کا بھی خدشہ ہے۔

جس پر آج نواز شریف کے طبی معائنے کے لیے پمز اسپتال کا چار رکنی بنچ اڈیالہ جیل پہنچا۔میڈیکل بورڈ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ای سی جی مکمل کر لی ہے۔ میڈیکل بورڈ اپنے ہمراہ جدید میڈیکل لیبارٹری بھی اڈیالہ جیل لے کر گیا۔ ان ڈاکٹرز کی حتمی رپورٹ پنجاب حکومت اور ہوم ڈیپارٹمنٹ کو پیش کی جائے گی جس کے بعد ان کو پمز اسپتال منتقل کرنے یا نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں