ایف آئی اے افسر ڈاکٹر رضوان نے اپنے کلاس فیلو کی خاطرقانون کی دھجیاں اڑا دیں

ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ نے ملزم ندیم کیانی کو رہا کر کے گرفتار کرنیوالی17 افسران و اہلکاران کو ملزم سے معافی مانگنے پر مجبور کردیا،ملزم ندیم کیانی نے اپنی اہلیہ کے سکول پر قبضہ کرکے اس کی نازیبا تصاویر سوشل میڈیا پر چڑھائی تھیں ملزمان نے متاثرہ خاتون کو قتل کی دھمکیاں دینا شروع کردیں،خاتون کی تحفظ کیلئے چیف جسٹس سے اپیل

منگل 16 اکتوبر 2018 22:32

ایف آئی اے افسر ڈاکٹر رضوان نے اپنے کلاس فیلو کی خاطرقانون کی دھجیاں اڑا دیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اکتوبر2018ء) ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ ڈاکٹر رضوان نے اپنے کلاس فیلو ڈاکٹر ندیم کیانی کی غیر قانونی مدد کرنے کیلئے قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔ ملزم ندیم کیانی نے اپنی اہلیہ کے سکول پر قبضہ کرکے اسکی نازیبا تصاویر سوشل میڈیا پر چڑھادیں۔ سائبر کرائم ونگ نے ملزم کو مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا مگر ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ لاہور ڈاکٹر رضوان نے ملزم ڈاکٹر ندیم کیانی کی ہتھکڑیاں کھول کر نہ صرف چھوڑ دیا بلکہ گرفتار کرنے والے سائبر کرائم ونگ کے 17 اہلکاروں اور افسران کو ملزم سے معافی مانگنے پر مجبور بھی کیا۔

ڈاکٹر رضوان نے اپنے کلاس فیلو کی محبت میں اندھا ہوکر مظلوم خاتون ذیشان ضیاء راجہ کے خلاف مقدمہ بھی درج کروا دیا اور اس کا پاسپورٹ بھی معطل کروا دیا۔

(جاری ہے)

ڈی جی ایف آئی اے کی مداخلت پر ملزم ندیم کیانی کے خلاف دوبارہ مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا گیا اور مظلوم خاتون کا پاسپورٹ بھی بحال کردیا گیا۔ ملزمان نے متاثرہ خاتون کو قتل کی دھمکیاں دینا شروع کردیں۔

خاتون نے تحفظ اور داد رسی کیلئے چیف جسٹس سے اپیل کردی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے نئے پاکستان میں بھی پرانے پاکستان کے قانون کو موم کی ناک سمجھنے والے ایف آئی اے کے افسران دھڑلے کے ساتھ ظالموں کی مدد کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ سینہ زوری کی ایک خوفناک واردات میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ لاہور کے ایڈیشنل ڈائریکٹر رضوان نے قانون کی پامالی کی تمام حدیں عبور کرڈالیں۔

ملزم ڈاکٹر ندیم کیانی نے اپنی اہلیہ ذیشان ضیاء راجہ کے جعلی دستخطوں سے اس کے پرائیویٹ سکول پر قبضہ کرنے کے بعد اس کی نازیبا تصاویر پر سوشل میڈیا پر وائرل کردی تھیں۔ مدعیہ ذیشان ضیاء راجہ کی درخواست پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے افسران نی 5 اکتوبر 2018 ء ملزم ندیم کیانی کو گرفتار کرلیا۔ لیکن ڈپٹی ڈائریکٹر سرفراز اور ان کے ساتھی اہلکار اس وقت حیران رہ گئے جب ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ ڈاکٹر رضوان نے انہیں کمرے سے نکال کر ملزم ڈاکٹر ندیم کیانی کی ہتھکڑیاں کھول دیں اور انہں رہا بھی کردیا اور اسی کے ساتھ ساتھ اس کی گرفتاری میں اہم کردار ادا کرنے والی 17 رکنی تحقیقاتی ٹیم کو مجبور کیا کہ وہ ملزم ندیم کیانی سے معافی مانگیں۔

علاوہ ازیں ملزم کا موبائل اور لیپ ٹاپ بھی اس کے حوالے کردیا۔ اس پر تحقیقاتی ٹیم نے احتجاج کرتے ہوئے ہڑتال کردی لیکن ڈاکٹر رضوان نے اپنے دوست کلاس فیلو ملزم ڈاکٹر ندیم کی طرف داری جاری رکھتے ہوئے مدعیہ خاتون کے خلاف مقدمہ درج کرلیا اور اس کا پاسپورٹ بھی معطل کردیا گیا۔ متاثرہ خاتون ذیشان ضیاء راجہ نے انصاف کیلئے ڈی جی ایف آئی اے کو درخواست دی تو انہوں نے ڈائریکٹر سائبر کرائم کو لاہور بھیجا اور انہیں ہدایت کی کہ سب سے پہلے ڈاکٹر رضوان کو اس کے دفتر بیٹھنے سے منع کردیا جائے اور پھر انکوائری کی جائے چنانچہ ڈائریکٹر سائبر کرائم نے انکوائری کے بعد خاتون کے خلاف ایف آئی آر ختم کردی اور اس کا پاسپورٹ بھی بحال کردیا گیا۔

اور ڈاکٹر ندیم کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے بعد اسے گرفتار کرلیا گیا جبکہ اس کا معاون بیٹا اورنگزیب کیانی تاحال مفرور ہے۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق ملزم ڈاکٹر ندیم کیانی نے اپنی بیوی ذیشان ضیاء راجہ کا نجی سکول جعلی دستخطوں کے ذریعے اپنے نام کروالیا تھا اور اس کی انکوائری ایف آئی اے کے آفیسر کیپٹن شعیب نے مکمل کرکے ڈی جی کو بھجوا دی ہے اور دوسری طرف سائبر کرائم ونگ لاہور کے ڈپٹی ڈائریکٹر سرفراز اور ان کے ساتھی اہلکاروں نے ملزم ندیم کیانی کو گرفتاری کے بعد چھوڑنے اور اہلکاروں کو معافی مانگنے پر مجبور کرنے سے متعلق تمام ثبوت ڈی جی ایف آئی اے اسلام آباد کو بھجوا دیئے ہیں۔

رابطہ کرنے پر متاثرہ خاتون ذیشان ضیاء راجہ نے بتایا کہ میرا شوہر ندیم کیانی اپنے بیٹے اورنگزیب کیانی اور ایف آئی اے آفیسر ڈاکٹر رضوان کے ساتھ مل کر میری جان کے درپے ہیں اور مجھے راستے سے ہٹا کر میرے سکول اور جائیداد پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں اس لئے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار میری جان کو تحفظ دیں اورمیری داد رسی کریں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں