پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کی وفاقی بیوروکریسی میں اجارہ داری

یہ سب فواد حسن فواد کی نوازشات کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ میڈیا رپورٹ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 20 اکتوبر 2018 10:56

پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کی وفاقی بیوروکریسی میں اجارہ داری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار، 20 اکتوبر 2018ء) : پاکستان تحریک انصاف کے اقتدار میں آنے کے بعد جہاں ملکی حالات کی وجہ سے موجودہ حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے وہیں گذشتہ حکومتی جماعت مسلم لیگ ن کے کچھ وفادار بیوروکریٹس اور دیگر افسران نے جان بوجھ کر موجودہ حکومت کے لیے مشکلات کھڑی کرنے کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے۔قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (PAS) گروپ کی بیوروکریسی میں اجارہ داری قائم ہے اور یہ سب فواد حسن فواد کی نوازشات ہیں۔

اعلیٰ اختیاراتی بورڈ میں پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس نے اپنے پاس سب سے زیادہ آسامیاں رکھیں جبکہ دیگر سروس گروپس کے لئے کم نشستیں رکھی گئی ہیں۔ سابق وزیراعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے اس وقت کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی کوششوں سے ایس آر او کے ذریعے گریڈ 21 اور 22 کے افسران میں پاس کا 65 فیصد کوٹہ رکھا گیا تھا جس کے بعد اب نظر انداز کیے جانے پر دیگر گروپ کے افسران مایوسی کا شکار ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت میں پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کا گروپ باقاعدہ طور پر اپنے افسران کی بہتری اور اپنے اثرو رسوخ کو بڑھانے کے لئے کام کر رہا ہے اوراس حوالے سے باقاعدہ لابنگ بھی کی جا رہی ہے ، یہی نہیں بلکہ دیگر گروپس کو اُبھرنے کا موقع نہیں دیا جا رہا۔ فواد حسن فواد کی جانب سے 2014ء میں ایک ایس آر او کے تحت سی ایس پی کیڈر کمپوزیشن رولز 1954ء کو بحال کیا گیا جسے سیکرٹریٹ گروپ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

یہ کیس ابھی تک زیر سماعت ہے ۔ذرائع کے مطابق پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس گروپ کے افسران پورے ملک سے آسامیوں کو اپنے کوٹے میں شامل کر لیتے ہیں جس سے ان کے افسران کو زیادہ ترقیاں ملتی ہیں جبکہ ان کے مقابلے میں دیگر گروپس کے لئے کم آسامیاں بچتی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ماضی میں کئی مرتبہ سیکرٹریٹ سروس کے کوٹے پر پاس کے افسران کو ترقی تو دی جاتی ہے لیکن جب وہ افسر ریٹائر ہو جاتا ہے تو وہ آسامی بھی اپنے پاس ہی رکھی جاتی ہے ۔

اسی وجہ سے وفاق میں زیادہ تر پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے افسران ہی تعینات ہیں ۔ وزیراعظم کے مشیر شہزاد ارباب اور وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری محمد اعظم کا تعلق بھی پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس گروپ سے ہے ۔ذرائع کے مطابق24 اکتوبر کو اعلیٰ اختیاراتی بورڈ کا اجلاس ہونے کا امکان ہے جس کی صدارت وزیراعظم عمران خان کریں گے ۔اجلاس میں گریڈ22 کی 29 آسامیوں پر ترقیوں کا معاملہ زیر غور آئے گا۔ ایڈمنسٹریٹو سروس اور فارن سروس کے لئے سات ،سات اسامیوں جبکہ سیکرٹریٹ گروپ کی ایک اسامی کے لئے اہل افسروں کے پینل تشکیل دیئے گئے ہیں۔سیکرٹریٹ گروپ کے افسران کا کہنا ہے کہ ہماری زیادہ آسامیاں بنتی ہیں لیکن ہمیں ایک ہی آسامی دی جا رہی ہے کیونکہ دوسرا گروپ طاقتور ہے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں