پاکستان میں 2 کروڑ 25 لاکھ بچے سکولوں سے محروم ہیں. ایچ آر ڈبلیو

بہت سی لڑکیوں کی تعلیم تک رسائی ہی نہیں جس کی ایک وجہ لڑکیوں کے لیے سرکاری سکولوں کی کمی ہے. رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 14 نومبر 2018 12:28

پاکستان میں 2 کروڑ 25 لاکھ بچے سکولوں سے محروم ہیں. ایچ آر ڈبلیو
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 نومبر۔2018ء) ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں تقریباً 2 کروڑ 25 لاکھ بچے سکولوں سے محروم ہیں. ایچ آر ڈبلیو کی رپورٹ میں یہ اخذ کیا گیا کہ بہت سی لڑکیوں کی تعلیم تک رسائی ہی نہیں جس کی ایک وجہ لڑکیوں کے لیے سرکاری سکولوں کی کمی ہے. رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا کہ لڑکوں کے 21 فیصد کے مقابلے میں ملک میں 32 فیصد پرائمری سکول کی عمر کی لڑکیاں سکولوں سے محروم ہیں جبکہ نویں جماعت تک کی صرف 13 فیصد لڑکیاں سکولوں میں تعلیم حاصل کررہی ہیں.

رپورٹ کے مطابق 2017 کے مقابلے میں پاکستان تعلیم پر تجویز کردہ 4 سے 6 فیصد کے مقابلے میں ملکی مجموعی پیداوار کا 2.8 فیصد سے کم خرچ کرتا ہے.

(جاری ہے)

اس حوالے سے ایچ آر ڈبلیو وومن رائٹس ڈائریکٹر لیسل گرنتھولٹز نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے بچوں کو تعلیم دینے میں ناکامی سے لاکھوں لڑکیوں پر تباہ کن اثر پڑ رہا ہے. انہوں نے کہا کہ ہم نے تعلیم کی خواہشمند بہت سی لڑکیوں کا انٹرویو کیا جو بغیر تعلیم کے ہی بڑی ہوئیں ورنہ ان کے پاس بھی اپنے مستقبل کو بہتر کرنے کے بہت سے مواقع ہوتے.

ایچ آر ڈبلیو نے اس رپورٹ کے لیے چاروں صوبوں سے انٹرویو کیے، جس میں زیادہ تر لڑکیاں ایسی تھی جو کبھی سکول نہیں گئی تھیں یا اپنی تعلیم مکمل کرنے سے قاصر رہی تھیں. دوسری جانب پاکستان میں ایچ آر ڈبلیو کے وکیل ساروپ اعجاز کا کہنا ہے کہ ایسا لگ رہا تھا کہ حکومت مفت اور لازمی تعلیم دینے کی اپنی آئینی ذمہ داری پوری نہیں کرے گی، تاہم حکومت کو آئے ہوئے ابھی صرف 90 دن ہوئے ہیں اور یہ امید ہے کہ وہ ٹھوس اقدامات کے ساتھ کام کرے گی.

انہوں نے بتایا کہ تعلیم پی ٹی آئی کی مہم کا حصہ تھا اور اہمیں امید ہے کہ وہ اس پر جلد از جلد کام کرے گی کیونکہ یہ ایک بڑا مسئلہ ہے. ایچ آر ڈبلیو کے ساتھ بچوں کے حقوق کی محقق الین مارٹینز کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے مفت اور لازمی تعلیم کی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں کمی ہے، جس کی وجہ سے وہ والدین جو اپنی لڑکیوں کو سکول بھیجنا چاہتے ہیں لیکن وہ ناکام ہوجاتے ہیں کیونکہ وہ بھاری فیسوں کو بوجھ برداشت نہیں کرپاتے. رپورٹ میں لڑکیوں کو سکول سے باہر رکھنے کی جو اہم وجوہات پر نظر ڈالی گئی ان میں حکومت کی جانب سے سکولوں میں کم سرمایہ کاری، سکولوں کی کمی، فیسوں اور دیگر اخراجات کا معاملہ، جسمانی سزا اور لازمی تعلیم کے نفاذ میں ناکامی شامل ہیں.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں