آئی جی موٹروے کو بائیکرز پر پابندی کا اختیار نہیں،اسلام آباد ہائیکورٹ

گزشتہ 3 سال بائیکس کو چلانے کی اجازت دی تو وہاں حادثہ بھی نہیں ہوا، موٹروے پرروزانہ کتنی کاروں کے ٹائربرسٹ اورحادثے ہوتے ہیں، کیا ان پربھی پابندی لگا دیں؟ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ کے ریمارکس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 10 دسمبر 2018 14:43

آئی جی موٹروے کو بائیکرز پر پابندی کا اختیار نہیں،اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10 دسمبر 2018ء) چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ انسپکٹر جنرل موٹر وے کو بائیکرز پر پابندی کا اختیار نہیں، گزشتہ 3 سال بائیکس کو چلانے کی اجازت دی تو وہاں حادثہ بھی نہیں ہوا، موٹروے پرروزانہ کتنی کاروں کے ٹائربرسٹ اورحادثے ہوتے ہیں، کیا ان پربھی پابندی لگا دیں؟ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اورجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے موٹروے پر ہیوی بائیکس چلانےکی اجازت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ موٹر وے کے انسپکٹر جنرل کو بائیکرز پر پابندی کا اختیار نہیں ہے۔ عدالت نے کے حکم پر گزشتہ 3 سال سے ہیوی بائیکس چلانے کی اجازت ہے تو کیا موٹروے پرکبھی کوئی حادثہ ہوا؟ عدالت کو نمائندہ موٹروے پولیس نے بتایا کہ بائیکرز کے چالان ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

ہم نے ان چالان کا ریکارڈ ساتھ لگایا ہوا ہے۔

جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ موٹروے پر کتنی کاروں کے ٹائربرسٹ ہوتے ہیں؟ گاڑیوں کے حادثے بھی ہوتے ہیں لیکن کیا ان پر بھی پابندی لگا دیں۔ انہوں نے کہا کہ موٹروے پولیس کو چاہیے تو یہ کہ ٹریفک سے متعلق قانون بنائیں اور ٹائرز کی کوالٹی چیک کریں اور حفاظتی معیار کو بھی ملحوظ خاطر رکھا جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بائیکرز کہہ رہے ہیں قانون کی پابندی کریں گے تو پھرحرج کیا ہے؟ جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ آپ کے قانون میں کچھ نہیں ہے۔ پرمٹ دیں اور جو مرتے ہیں ان کی قسمت ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے پرمٹ کے بغیر کوئی بھی موٹروے پر نہیں جاسکتا۔ واضح رہے موٹروے پر 500 سی سی بائیکس لے جانے کا فیصلہ جسٹس محسن اخترکیانی نے دیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں