نئی موبائل پالیسی کی تیاری کیلئے موبائل کمپنیوں کے نمائندوں سے مشاورت کو یقینی بنایا جائے گا، پی ٹی اے حکام کی ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو

پیر 10 دسمبر 2018 17:38

نئی موبائل پالیسی کی تیاری کیلئے موبائل کمپنیوں کے نمائندوں سے مشاورت کو یقینی بنایا جائے گا، پی ٹی اے حکام کی ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2018ء) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ نئی موبائل پالیسی سے پہلے موبائل فون لائسنسوں کی تجدید نہ کی جائے، پالیسی کی تیاری کے لئے موبائل کمپنیوں کے نمائندوں سے مشاورت کو یقینی بنایا جائے گا۔

(جاری ہے)

پی ٹی اے حکام نے پیر کو ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نئی ٹیلی کام پالیسی کے تحت آئندہ سال کمپنیوں کے لائسنسوں کی تجدید سے 300 ارب ڈالر سے زائد رقم پاکستان کے خزانے میں جمع ہونے کی توقع ہے۔

حکام نے بتایا کہ نئی موبائل پالیسی کے تحت موبائل فون کمپنیوں کو کاروبار کی وسعت، محفوظ سرمایہ کاری سمیت ملکی مفادات، نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع، نیٹ ورک کی توسیع اور بہتر سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے اہم نکات شامل کئے جائیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ پالیسی کی تیاری میں تمام موبائل کمپنیوں سمیت دیگر سٹیک ہولڈرز سے مشاورت یقینی بنائے جائے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں