کیا وفاقی وزرا فارغ ہونے والے ہیں؟

وزیراعظم عمران خان نے 6 وفاقی وزرا کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 12 دسمبر 2018 11:15

کیا وفاقی وزرا فارغ ہونے والے ہیں؟
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12 دسمبر 2018ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں وفاقی وزرا کی کارکردگی اور حکومت کی سب اچھا کی رپورٹ پر تجزیہ کرتے ہوئے احتشام الحق نے کہا کہ کابینہ کے 9 گھنٹے کے اجلاس کے بعد یہ دیکھنے میں آیا کہ ''سارے پاس ہو گئے'' کی رپورٹ سامنے آئی۔ احتشام الحق نے کہا کہ میں نے اپنے ایک قریبی ذرائع سے بات کی جو اکثر اس طرح کی میٹنگز کا حصہ ہوتے ہیں۔

اُن سے میں نے کہا کہ مجھے بتائیں کہ آخر کار میٹنگ میں ہوا کیا؟ سب اچھا کی رپورٹ کیسے ہے؟ جس پر انہوں نے مجھے بتایا کہ میڈیا کے لیے یہی باتیں بتائی جانا تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ چھ وزارتوں کے اوپر سوالیہ نشان کھڑا کیا گیا ہے۔ جن میں سب سے پہلے وزارت خزانہ شامل ہے، اُس شخص کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر وزیراعظم عمران خان کے پیچھے چھُپنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

عمران خان نے انہیں بیل آؤٹ کیا باپر سے پیسہ لا کر۔ وزارت خزانہ کی کارکردگی تسلی بخش نہیں ہے۔ اس کے علاوہ وزارت صنعت و پیداوار کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان اُٹھایا گیا، تیسری وزارت زراعت ہے جس پر سوالیہ نشان اُٹھایا گیا اور جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ پاکستان کے جی ڈی پی کا 23 فیصد بنتا ہے، وزارت تعلیم ، وزارت صحت اور وزارت پلاننگ اینڈ ڈویژن کی سخت سرزنش کی گئی۔

اجلاس میں شاہ محمود قریشی، شیخ رشید کی تعریف بھی کی گئی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کابینہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے سخت وارننگ دی گئی، وزیراعظم نے کہا کہ یہ بات ٹھیک ہے کہ تین ماہ میں نتائج نہیں آ سکتے لیکن انہوں نے مارچ 2019ء کی ڈیڈ لائن دے دی ہے ، مارچ تک اگر کارکردگی اچھی نہ رہی تو اُن وزرا کو نکال دیا جائے گا کیونکہ وزیراعظم عمران خان خود تمام وزرا کی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں