سینیٹ میں وزیر خزانہ کی عدم موجودگی پر سینیٹر شیری رحمان کا احتجاج

وزیر خزانہ ایوان میں موجود نہیں توجہ دلاو نوٹس پر جواب کون دے گا، زیر خزانہ ٹاک شوز اور پریس کانفرنس کرتے ہیں ایوان میںکیوں نہی آتے۔ چالیس ارکان کی کابینہ ہونے کے باوجود ایک بھی وزیر ایوان میں موجود نہیں، پارلیمانی لیڈر

جمعہ 14 دسمبر 2018 19:01

سینیٹ میں وزیر خزانہ کی عدم موجودگی پر سینیٹر شیری رحمان کا احتجاج
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 دسمبر2018ء) سینیٹر شیری رحمان کا روپے کی قدر میں کمی سے متعلق توجہ دلاو نوٹس کے جواب دینے کے لئے وزیر خزانہ کی عدم حاضری پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ ایوان میں موجود نہیں توجہ دلاو نوٹس پر جواب کون دے گا، زیر خزانہ ٹاک شوز اور پریس کانفرنس کرتے ہیں ایوان میںکیوں نہی آتے۔ چالیس ارکان کی کابینہ ہونے کے باوجود ایک بھی وزیر ایوان میں موجود نہیں۔

سینیٹ میں پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر سینیٹر شیری رحمان ے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے روپے کی گرتی ہوئی قدر پر حکومت سے سخت سوالات کئے ۔انہوں نے کہا کے روپے قدر میں تاریخی کمی دیکھی گئی لیکن ملک کے وزیر اعظم نے کہا کے ان کو معلوم ہی نہی تھا کہ روپے کی قدر میں کمی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

اسد عمر نے کہا مجھے معلوم تھا جبکہ ان کے وزیر خزانہ نے اعتراف کیا کے وہ روپے کی گرتی ہوئی قدر سے آگاہ ہے ۔

سینیٹر شیری رحمان نے حکومت سے پوچھا کے روپے کی قدر کو کون کنٹرول کر رہا ہے اور حکومت کون دیکھ رہا ہے، روپے کی قدر میں کمی سے لوگوں کی پوری زندگی بھر کی جمع پونجی تباہ ہو گئی لیکن حکومت نے ہمیں کہا گیا گھبرائیں نہی سب ٹھیک ہے ۔ سینیٹر شیری رحمان نے پوچھا کے پاکستان کی معاشی پہیہ پر کس کا ہاتھ ہی کیا روپے کی قدر کسی کے کہنے پر کی گئی ہی اگر کسی کے کہنے پر فیصلہ کیا ہے تو وہ بھی پارلیمان کو بتایا جائے۔ اسٹیٹ بینک نے کم عرصے میں دو دفعہ انٹریسٹ ریٹ کیوں بڑھایا ہے ۔بیرونی سیکٹر کے دباؤ پر یے فیصلے کیوں اور کیسے کئے گئے ایوان کو آگاہ کیا جائے۔ وزیر خزانہ کی عدم موجودگی پر اپوزیشن نے اجلاس سے واک آئوٹ کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں