بطور چیف جسٹس میں نے ہرکام ججوں کے ضابطہ اخلاق میں رہتے ہوئے انجام دیا ہے ،

مجھے لوگوں نے جتنی عزت دی ، اپنے تیئں اسے لوٹانے کی ہرممکن کوشش کی ہے ملک کیلئے کسی حد کام کرنا میرے لئے ایک اعزاز ہے ہے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا اپنی ریٹائرمنٹ کے موقع پر فل کورٹ ریفرنس سے خطاب

جمعرات 17 جنوری 2019 22:57

بطور چیف جسٹس میں نے ہرکام ججوں کے ضابطہ اخلاق میں رہتے ہوئے انجام دیا ہے ،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2019ء) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ بطور چیف جسٹس میں نے ہرکام ججوں کے ضابطہ اخلاق میں رہتے ہوئے انجام دیا ہے مجھے لوگوں نے جتنی عزت دی ، اپنے تیئں اسے لوٹانے کی ہرممکن کوشش کی ہے ملک کیلئے کسی حد کام کرنا میرے لئے ایک اعزاز ہے ہے۔ جمعرات کواپنے ریٹائرمنٹ کے موقع پراپنے اعزاز میں دئیے گئے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس نے اپنے دورمیں اہم فیصلوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں اس عدالت نے کئی اہم ترین فیصلے کئے ہیں، جن میں پہلا فیصلہ گلگت بلتستان کے عوام کوبنیادی حقوق دینا ہے اسی عدالت نے آبادی میں بے تحاشا اضافے کا معاملہ بھی اٹھایاہم نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا ،عدالت نے کی جانب سے ملک میں پانی کی کمی کا نوٹس لینے پر پوری قوم نے پانی کا تخفظ یقینی بنانے کے ضمن میں عطیات دیئے، ہم نے پسے ہوئے لوگوں کے حقوق کے لیے کام کرتے ہوئے ہر شخص کو عزت سے زندگی گزارنے کا حق دیا، عدالت نے نجی ہسپتالوں کی فیسوں کانوٹس لینے کے ساتھ خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کے معاملے کا نوٹس لیا، عدالت نے طیبہ نامی کمسن گھریلوملازمہ سمیت گھروں میں کام کرنے والے بچوں کے معاملے کا بھی نوٹس لیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ اسی عدالت نے آئین میں متعین کردہ حق زندگی، تعلیم اور صحت کے مسائل حل کرنے کی کوشش کی ہے تاہم اس میں کوئی شک نہیں کہ ججوں کا کام انتہائی مشکل ہے، کیونکہ جج کی زندگی میں ڈر کی کوئی گنجائش نہیں اس لئے انہیں انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے ہرممکن کوششیں کرنی چاہیں اوریہ امر باالکل واضح ہے کہ عدلیہ میں کرپشن انصاف کا قتل ہے، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں نے ملک کے لئے کسی حد تک کام کیاہے اورمیں اس پرمشکور ہوں کہ انصاف کی فراہمی میں جج صاحبا ن نے میانصاف کی فراہمی کیلئے میراساتھ دیا، مجھے لوگوں نے جو عزت دی اپنے تیئں اسے لوٹانے کی کوشش کی۔

چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کے ملازمین اورپنے سٹاف کا بھی شکر یہ ادا کرتے ہوئے کہا وہ طویل گھنٹوں تک روزانہ اپنی ڈیوٹی دیکر میرا ساتھ دیتے رہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں