پاکستانیوں نے بیرون ممالک میں 10 کھرب کالا دھن سفید کیا

ایمنسٹی سکیم سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 10 کھرب کے بیرونی اثاثے قانونی بنا لیے، سب سے زیادہ یو اے ای میں موجود 346 ارب کے اثاثے سفید کیے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 25 جون 2019 14:33

پاکستانیوں نے بیرون ممالک  میں 10 کھرب کالا دھن سفید کیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔25 جون 2019ء) : پاکستانیوں نے بیرون ملک میں 10 کھرب کالا دھن سفید کیا۔کالا دھن یو اے ای، سنگاپور،برطانیہ اور کینیڈا میں سفید کیا۔خلیج ٹائمز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایمنسٹی سکیم سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 10 کھرب کے بیرونی اثاثے قانونی بنا لیے۔سب سے زیادہ یو اے ای میں موجود 346 ارب کے اثاثے سفید کیے۔

یو اے ای کے بعد سب سے زیادہ اثاثے سوئٹزرلینڈ میں بنائے گئے۔تیسرے نمبر پر برطانیہ اور چوتھے نمبر پر سنگا پور جب کہ پانچواں نمبر برٹش ورجن آئی لینڈ میں اثاثے بنائے گئے۔پاکستانیوں نے سوئٹرزلینڈ میں 114.8 ارب اور برطانیہ میں 89.7 ارب کالا دھن سفید کیا۔اس کے علاوہ سنگاپور میں 87.3 ارب اور برٹش ورجن آئی لینڈ میں 48.9 ارب کالا دھن سفید ہوا۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر جنرل انٹرنیشنل ٹیکس ایف بی آر محمد اشفاق احمد کا کہنا ہے کہ پاکستان اور یو اےای میں معلومات کے تبادلے کا دو طرفہ معاہدہ ہے جس کے تحت بینک معلومات بھی شئیر کی جاتی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 30 جون کو ختم اسکیم کا مقصد غیر ظاہر شدہ اثاثے ظااہر کرنا ہے۔ہم نے معیشت کو بہتر کرنے کے لیے اقدام اٹھایا ہے۔محمد اشفاق کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو گذشتہ سال 28 ممالک کی معلومات حاصل ہو چکی ہیں۔71مزید ممالک سے بھی معلومات جلد مل جائیں گی۔اور آئندہ دو برسوں میں تعداد 100 سے زائد ممالک کی ہو جائے گی۔۔ واضح رہے کہ حکومت نے ایمنسٹی سکیم متعارف کروائی ہے جس کے ذریعے شہری اپنے غیر ظاہر شدہ اثاثہ جات کو ڈکلئیرکر کے ٹیکس ادا کرنے کے بعد اپنے تمام اثاثوں کو قانونی حیثیت دے سکتے ہیں۔

حکومت نے اثاثہ جات ڈکلئیر کرنے کی آخری تاریخ 30جون رکھی ہے جس کے بعد غیرقانونی اثاثہ جات رکھنے والوں کے خلاف کارروائی شروع ہو جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے بھی کہا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائیں ورنہ مشکل ہوگی،قوم ٹیکس چوری روکنے میں حکومت کا ساتھ دے، قوم کی مدد سے اگلے سال ساڑھے 5ہزار ارب ٹیکس اکٹھا کرناہے، اگر ہم تہیہ کرلیں توہر سال 8 ہزار ارب اکٹھا کرسکتے ہیں، جس سے تمام مشکلات حل ہوجائیں گی۔

انہوں نے قوم کیلئے اہم پیغام میں کہا کہ پچھلے 10سال میں پاکستان کا قرضہ 6ہزار ارب سے 30ہزار ارب تک پہنچ گیا ہے۔ اس سے ہمیں نقصان ہوا کہ جتنا بھی ہم نے پچھلے سال ٹیکس اکٹھا کیا تھا ، ان میں آدھا ٹیکس ان قرضوں کی قسطوں پر سود ادا کرنے میں چلا گیا۔ ہم ان قرضوں کی دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں۔اب مزید قرضے ہم پچھلے قرضو ں کی قسطیں اتارنے کیلئے لے رہے ہیں ۔ یہ قرضے کرپشن کی وجہ سے چڑھے۔ اس کی فکر نہ کریں،کرپشن والوں کو ہم نہیں چھوڑیں گے۔ مسئلہ ٹیکس کی چوری ختم کرنے کیلئے مجھے عوام کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں