ناجائز تعلقات کی بنا پر مطلوب حسین کے قتل سے متعلق کیس،

ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم ، محمد افضل ننی بری

پیر 26 اگست 2019 14:45

ناجائز تعلقات کی بنا پر مطلوب حسین کے قتل سے متعلق کیس،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اگست2019ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے ناجائز تعلقات کی بنا پر مطلوب حسین کے قتل سے متعلق کیس میں ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے محمد افضل عرف ننی کو بری کر دیا ۔ پیر کو سپریم کورٹ میں ویڈیو لنک کے ذریعے ناجائز تعلقات کی بنا پر مطلوب حسین کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے کی ۔

دور ان سماعت عدالت نے ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے محمد افضل عرف ننی کو بری کر دیا۔عدالت نے محمد افضل عرف ننی کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کیا۔ٹرائل کورٹ نے محمد افضل عرف ننی کو سزائے موت کی سزا دی تھی۔ہائیکورٹ نے محمد افضل عرف ننی کی سزا کم کرکے عمر قید کر دی تھی۔ قبل ازیں وکیل نے کہاکہ رات کو نو بجے کھیتوں میں قتل کیا گیا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہاکہ ہمیں بچپن سے بتایا جاتا ہے کہ برے کام کا برا نتیجہ ہوتا ہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ اگر مقتول نے برا کام کیا تھا تو یہی انجام ہونا تھا۔انہوںنے کہاکہ جب بیٹے کی لاش سامنے پڑی تھی تو باپ کے دل می تو اللہ کا ڈر ہونا چاہیے تھا۔چیف جسٹس نے کہاکہ جھوٹ بول کر تین لوگوں کو جیل بھجوا دیا، کافی سالوں بعد معلوم ہوا کہ وہ لوگ ملوث ہی نہیں تھے۔چیف جسٹس نے کہاکہ اللہ کی رضا کیلئے سچ بولنا چاہیے۔یاد رہے کہ 2003 میں گجرانوالہ کے گاؤں رکھ گروکھی میں واقعہ پیش آیا

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں