جے یوآئی (ف )کے آزادی مارچ کےخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک اور درخواست دائر

مسلم لیگ نون کی قیادت کے خلاف نیب کے کیسز زیرِ التوا ہیں اس لیے آزادی مارچ کے ذریعے نیب پر دباﺅ ڈالنا چاہتی ہے. درخواست گزار

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 15 اکتوبر 2019 11:57

جے یوآئی (ف )کے آزادی مارچ کےخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک اور درخواست دائر
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 اکتوبر ۔2019ء) جمعیت علمائے اسلام (ف )کے آزادی مارچ میں مسلم لیگ( ن) کی شرکت اور دھرنے کےخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کر دی گئی ہے. وکیل ریاض حنیف راہی کی جانب سے دھرنے کی اجازت دینے سے روکنے کی درخواست دائر کی گئی‘درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ مسلم لیگ نون کی قیادت کے خلاف نیب کے کیسز زیرِ التوا ہیں اس لیے آزادی مارچ کے ذریعے نیب پر دباﺅ ڈالنا چاہتی ہے سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ نے دھرنے مختص جگہ کرنے کا حکم دے رکھا ہے.

(جاری ہے)

درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ مولانا فضل الرحمن کو آزادی مارچ اور دھرنا دینے سے روکا جائے‘درخواست میں سیکرٹری داخلہ، مولانا فضل الرحمان، مسلم لیگ( ن)، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور چیئرمین پیمرا کو بھی فریق بنایا گیا ہے. اسلام آباد ہائی کورٹ میں دھرنے کے خلاف اس سے قبل بھی درخواست زیر التوا ہے جس پر سماعت کے دوران 9اکتوبر کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ اور دھرنا روکنے کی درخواست کو قبل از وقت قرار دے دیا تھا یہ درخواست شہری حافظ احتشام کی جانب سے دائر کی گئی تھی درخواست گزار حافظ احتشام نے موقف اختیار کیا تھا کہ فیض آباد دھرنا ازخود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی احتجاج کیلئے ایک جگہ مختص کرنے کا فیصلہ سنایا ہے.

جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ آپ کی درخواست قبل از وقت ہے کیونکہ ابھی تک دھرنے والوں نے اجازت نہیں مانگی، نہ ہی کوئی خلاف ورزی کی، احتجاج کرنا ہر شہری کا بنیادی حق ہے مگر اس احتجاج سے دوسرے شہری متاثر نہ ہوں. چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ اس وقت مفروضے پر کوئی فیصلہ نہیں دے سکتے، اگر احتجاج کرنے والے اجازت نہیں لیتے تو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ خود اس معاملے کو دیکھیں گے، اجازت کے بغیر کوئی نہیں آسکتا اور لاءاینڈ آرڈر کو دیکھنا بھی حکومت کا کام ہے. درخواست گزار نے عدالت سے وکیل کرنے کی استدعا کی جسے منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی گئی تھی.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں